سرینگر// سینئر صحافی اور انگریزی اخبار دی پایونئرکے وادی میں نامہ نگار خورشید وانی کو آج اسوقت صدمہ پہنچا کہ جب انکے والد بزرگوار خواجہ غلام حسن وانی مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔یہ بُری خبر خود خورشید وانی نے اپنے فیس بُک کے ذرئعہ دی اور بتایا کہ جنازہ کی نماز اور تدفین مغرب کی نماز سے پہلے پہلے انجام پائے گی۔
خورشید وانی نے سہ پہر کے قریب اپنے فیس بُک پر لکھا”میرے والد خواجہ غلام حسن وانی ساکن دیور ترال صدراسپتال سرینگر میں کچھ دیر پہلے چل بسے۔نمازِ جنازہ دیور میں مغرب سے پہلے ادا کی جائے گی انشاءاللہ۔ہم (گھر کیلئے)نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔مہربانی کرکے انکی مغفرت کیلئے دعا کریں“۔خورشید وانی کے اس پوسٹ پر سینکڑوں لوگوں نے رد عمل میں سوگوار خاندان،باالخصوص خورشید وانی ،کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انکے والد صاحب کی مغفرت اور جنت نشینی کیلئے دعا کی ہے۔وانی کے کئی دوستوں نے لکھا”دلی تعزیت قبول کریں،اللہ انکی مغفرت کرے اور انہیں جنت میں جگہ دے“۔
”میرے والد خواجہ غلام حسن وانی ساکن دیور ترال صدراسپتال سرینگر میں کچھ دیر پہلے چل بسے۔نمازِ جنازہ دیور میں مغرب سے پہلے ادا کی جائے گی انشاءاللہ۔ہم (گھر کیلئے)نکلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔مہربانی کرکے انکی مغفرت کیلئے دعا کریں“۔
دو بیٹوں اور تین بیٹیوں کے والدخواجہ غلام حسن وانی اپنے علاقہ کی ایک جانی پہچانی اور معززشخصیت تھیں ۔74سال کے خواجہ صاحب کی صحت عرصہ سے خراب تھی تاہم گذشتہ روز انکی طبیعت کے مزید بگڑنے کے بعد انہیں صدر اسپتال منتقل کیاگیا تھا۔ذرائع کے مطابق اسپتال پہنچائے جانے پر انکی طبیعت ٹھیک ہوتے محسوس ہونے لگی تھی تاہم بعدازاں انکی طبیعت پھر خراب ہوگئی یہاں تک کہ آج سہ پہر کے قریب انہوں نے آخری سانس لی۔اس موقعہ پر انکے بچے اور کئی دیگر رشتہ دار موجود تھے۔
خورشید وانی ایک سینئر اور سنجیدہ صحافی ہیں جو انگریزی اخبار دی پایونئر کے ساتھ وابستہ ہیں تاہم ایک منجھے ہوئے اُردو صحافی کے بطور بھی جانے جاتے ہیں۔ادارہ تفصیلات ،خواجہ صاحب کی مغفرت اور جنت نشینی کی دعا کرتے ہوئے سوگوار خاندان،باالخصوص خورشید وانی کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔