سریگفوارہ// جنوبی کشمیر کے سریگفوارہ قصبہ کے مضافات میں نوشہرہ کے مقام پر آج صبح سے جنگجووں اور سرکاری فورسز کے مابین جاری خونریز جھڑپ میں ایک عام شہری اور ایک پولس اہلکار کی موت واقع ہوگئی ہے جبکہ کم از کم دو فوجی اہلکار شدید زخمی ہیں جنہیں علاج و معالجہ کیلئے اسپتال پہنچایا گیا ہے۔
یہاں کے ایک گھر میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے پر فوج کی 3آر آر،سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولس کی ایک مشترکہ جمیعت نے یہاں کا محاصرہ کر لیا تھا۔فوج کا کہنا ہے کہ محاصرہ کئے جانے کے دوران جنگجووں نے زبردست فائرنگ کی اور ابتدائی حملے میں ہی اسکے دو جوان ،دو عام شہری اور ایک پولس اہلکار زخمی ہوگئے جن میں سے بعدازاں ایک پولس اہلکار اور ایک عام شہری نے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔تاہم معلوم ہوا ہے کہ مارے جاچکے عام شہری اس مکان کے مالک ہیں کہ جہاں جنگجووں نے پناہ لی ہوئی ہے۔انکا نام محمد یوسف راتھر بتایا گیا ہےجبکہ انکی زوجہ حفیظہ بھی شدید زخمی ہیں اور میڈیکل انسٹیچیوٹ سرینگر منتقل کی جاچکی ہیں۔لوگوں کا الزام ہے کہ فوج نے ٓتے ہی اس مکان پر اندھادند فائرنگ کی جس سے مکان مالک اور مالکن زخمی ہوگئیں،راتھر کو اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق سرکاری فورسز کو دو سے تین جنگجووں تک کے محاصرے میں ہونے کا خدشہ ہے۔دونوں جانب سے فائرنگ ہورہی ہے اور فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیا ہوا ہے۔
سریگفوارہ میں چند روز قبل فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا تاہم اس علاقے میں ایک عرصہ بعد سرکاری فورسز اور جنگجووں کے بیچ کوئی دوبدو جھڑپ ہوئی ہے۔حالانکہ ابھی اس بارے میں وضاحت کے ساتھ کچھ نہیں کہا جارہا ہے تاہم ذرائع کے مطابق سرکاری فورسز کو دو سے تین جنگجووں تک کے محاصرے میں ہونے کا خدشہ ہے۔دونوں جانب سے فائرنگ ہورہی ہے اور فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیا ہوا ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ رمضان سیز فائر کے واپس لئے جانے کے بعد فورسز اور جنگجووں کے بیچ ہونے والی یہ دوسری لڑائی ہے کہ اس سے قبل گذشتہ روز ترال میں ایک جھڑپ کے دوران جیشِ محمد کے تین جنگجو مارے گئے تھے۔
اس دوران جھڑپ کی جگہ لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا ہے جو سرکاری فورسز پر سنگبازی کرکے محصور جنگجووں کو فرار ہونے میں مدد دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ٓس پاس کے کئی علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں اور کئی جگہوں پر سرکاری فورسز پر سنگ پھینکے جانے کی اطلاعات ٓرہی ہیں جبکہ فورسز نے مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا ہے جسکے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں کو روانہ کیا گیا ہے۔