جموں کشمیر میں باضابطہ گورنر راج نافذ

سرینگر// بھارت کے صدر رام ناتھ کووند نے بی جے پی کے پی ڈٰ پی کی حمایت واپس لینے اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفے کے بعد بدھ کی صبح سے جموں کشمیر میں گورنر راج نافذ کردیا ہے۔ گورنر نریندر ناتھ وہرا( این این وہرا ) چوتھی بار جموں کشمیر کی حکومت سنبھال رہے ہیں اور انہیں حکومت کے تمام اختیارات تفویض کردیے گئے ہیں۔

گورنر نریندر ناتھ وہرا اپنے 10 سالہ دور میں چوتھی بار براہِ راست حکومت سنبھال رہے ہیں ۔ اس سے قبل نریندر ناتھ وہرا کے دور میں 2008، 2012 اور 2015 میں گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا جاچکا ہے۔

منگل کے روز بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جموں کشمیر کی حکومت سے علٰیحدگی اختیار کرلی تھی جس کے بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ حکومتی اتحاد ختم ہونے کے اگلے ہی روز بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے گورنر راج کی منظوری دے دی۔گورنر نریندر ناتھ وہرا اپنے 10 سالہ دور میں چوتھی بار براہِ راست حکومت سنبھال رہے ہیں ۔ اس سے قبل نریندر ناتھ وہرا کے دور میں 2008، 2012 اور 2015 میں گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا جاچکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر این این ووہرا آج دن میں حکومت کے اعلیٰ حکام کو طلب کرکے انہیں ضروری ہدایات دینگے اور چند ایک دنوں میں وہ اپنے لئے مشیروں کی نامزدگی عمل میں لائیں گے جنہیں کابینی وزراء کے برابر اختیارات حاصب ہونگے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پی ڈٰ پی کو انتہائی ہتک آمیز طریقے پر باہر کا راستہ دکھانے کے بعد بی جے پی نے گورنر کے ذرئعہ جموں کشمیر کی سرکار خود اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔مقابلتاََ معتبر ٹیلی ویژن چینل این ڈی ٹی وی نے اپنے ایک تبصرے میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گورنر راج کے دوران وادی کشمیر میں سرکاری فورسز کی کارروائیوں میں شدت آئے گی۔

یہ بھی پڑھئیں

 مجھے بھاجپا کے ساتھ اتحاد کے فیصلے پر فخر ہے:محبوبہ مفتی

Exit mobile version