….اور مسرت عالم پر چھتیسواں ایکٹ لگایا گیا!

مسرت عالم پر پے درپے 36واں پی ایس ایے لگایا گیا ہے

سرینگر// حریت کانفرنس کے جوشیلے لیڈر اور 2010کی عوامی تحریک کے روح رواں مانے جاتے رہے مسرت عالم بٹ پر لگاتار36واں پبلک سیفٹی ایکٹ لگا کر انہیں ایک بار پھر جموں کی کوٹ بلوال جیل کو منتقل کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بٹ کے خلاف شمالی کشمیر میں کپوارہ کی ضلع عدالت کے سامنے ایک معاملہ پیش کردیا گیا تھا اور وہیں سے انہیں واپس جموں بھییجدیا گیا ہے کہ جہاں سے انہیں محض چند روز قبل تب لایا گیا تھا کہ جب عدالت نے 35ویں بار انکا پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیکر انکی رہائی کے احکامات صادر کئے تھے تاہم پولس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔ان ذرائع کے مطابق ضلع کمشنر کپوارہ کے دستخط سے مسرت عالم بٹ پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا گیا ہے اور انہیں جمعرات دیر گئے ایک پولس ٹرک میں سوار کرکے جموں روانہ کردیا گیا جہاں انہیں کوٹ بلوال جیل میں نظربند کیا گیا ہے۔

مسرت عالم بٹ پر ایک کے بعد ایک پبلک سیفٹی ایکٹ لگائے جاتے آرہے ہیں اور اس دوران عدالت نے کئی بار انکی رہائی کے احکامات صادر تو کر دئے ہیں تاہم پولس نے انکا جیل میں رہنا یقینی بنایا ہوا ہے ۔

مسرت عالم بٹ کو 2010کی گرمیوںمیں وادی میں چلی عوامی تحریک کاخالق مانا جاتا ہے اور الزام ہے کہ انہی کی کوششوں سے اس سال وادی میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ مسرت عالم بٹ کواسی سال اکتوبر میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔حالانکہ 2015میں انہیں عدالتی احکامات کے تحت رہا کردیا گیا تھا تاہم سابق وزیر اعلیٰ مفتی سعید نے محض چالیس دنوں کے بعد انہیں پھر سے گرفتار کروالیا اور تب سے وہ مسلسل جیل میں ہیں۔ مسرت عالم بٹ پر ایک کے بعد ایک پبلک سیفٹی ایکٹ لگائے جاتے آرہے ہیں اور اس دوران عدالت نے کئی بار انکی رہائی کے احکامات صادر تو کر دئے ہیں تاہم پولس نے انکا جیل میں رہنا یقینی بنایا ہوا ہے ۔چناچہ آخری بار انہیں گذشتہ ہفتے جموں کی کوٹ بلوال جیل سے رہا کردیا گیا تھا تاہم انہیں جیل سے باہر آتے ہی دوبارہ گرفتار کرکے شمالی کشمیر میں ہندوارہ کے پولس تھانہ میں نظربند کیا گیا تھا جہاں سے اب انہیں دوبارہ جیل بھیجا جاچکا ہے۔

وہ احتجاجی مظاہروں کے ”نت نئے طریقے“ایجاد کرنے کیلئے مشہور ہیں اور اسی سلسلے میں انکا مرتب کردہ ”رگڑو ڈانس“علیٰحدگی پسند نوجوانوں میں اس حد تک مشہور ہوا تھا کہ نہ صرف یہ کہ 2010کی احتجاجی تحریک کو ہی ”رگڑو“سے پکارا جاتا ہے بلکہ آج تک ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ”رگڑو“کیا جارہا ہے۔

مسرت عالم بٹ مسلم لیگ کے چیرمین ہونے کے علاوہ بزرگ راہنما سید علی شاہ گیلانی کی حریت کانفرنس کے جنرل سکریٹری ہیں اور انتہائی جوشیلے لیڈر مانے جاتے ہیں جنہیں نوجوانوں میں کافی مقبولیت حاصل ہے۔ذرائع کے مطابق وہ احتجاجی مظاہروں کے ”نت نئے طریقے“ایجاد کرنے کیلئے مشہور ہیں اور اسی سلسلے میں انکا مرتب کردہ ”رگڑو ڈانس“علیٰحدگی پسند نوجوانوں میں اس حد تک مشہور ہوا تھا کہ نہ صرف یہ کہ 2010کی احتجاجی تحریک کو ہی ”رگڑو“سے پکارا جاتا ہے بلکہ آج تک ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ”رگڑو“کیا جارہا ہے۔مسلم لیگ نے مسرت عالم بٹ پر ایک بار پھرپی ایس اے کے اطلاق کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام عدالتی احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لارہے ہیں۔

Exit mobile version