حج پالیسی تبدیل،بغیر محرم کے خواتین کو اجازت!

ممبئی// بھارت سرکار نے حج پالیسی میں کئی تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سے خواتین عازمین بغیر محرم کے بھی سفرِ محمود پر جاسکتی ہیں۔ تاہم بغیر محرم کے حج کو جانے والی خواتین کو انفرادی طور نہیں بلکہ گروہوں میں حج کو جانا ہوگا۔ حج 2018 کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی سرکار میں اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے اتوار کو پالیسی میں کی گئی کئی تبدیلیوں کے بارے میں بتایا۔

مرکزی وزیر نے کہاکہ اس مرتبہ 2روانگی مقامات کو برقرار رکھتے ہوئے عازمین حج کو سفر کے لئے متبادل بھی دیاگیا ہے اور اپنے مسلک کے تحت محرم کے بغیر خواتین کو سفر حج کی سفارش کو نافذکیا جارہاہے ۔ ممبئی حج ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہاکہ ممبئی ،دہلی، کولکتہ ،احمد آباد،بنگلور،چنئی اور حیدرآباد کے علاوہ سری نگر کے لئے نئی دہلی ،گوہاٹی کے بدلے کولکتہ ،ناگپور، اورنگ آباد، بھوپال اور اندور کے متبادل کے طورپرممبئی کو رکھا گیا ہے جبکہ بنارس کے عاز مین حج لکھنؤ سے بھی جاسکتے ہیں ۔

حج2018کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور سفر محمود پر جانے والے خواہشمند افراد15نومبر سے فارم حاصل کرسکتے ہیں۔

مختارعباس نقوی نے مطلع کیا کہ 2016میں سرینگر سے عازمین حج کا کرایہ73000روپے تھا تاہم اس سال یہ ایک لاکھ10ہزار تک ہوگا، البتہ اگر سرینگر کے عازمین حج دہلی سے سفر کریں گے تو انہیں 30سے 35ہزار کا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک بھر میں عازمین حج کی روانگی کے 21مراکز برقراررہیں گے ، لیکن ان میں سے چند ایک کے معاملہ میں متبادل کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔نقوی نے کہا کہ حج2018کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور سفر محمود پر جانے والے خواہشمند افراد15نومبر سے فارم حاصل کرسکتے ہیں۔مرکزی وزیر حج نے کہا کہ نئی حج پالیسی کے تحت70سال کی عمر کے شہری، جو حج کرنا چاہتے ہوں کیلئے مخصوص کوٹا رکھا گیا ہے۔اسکے علاوہ 45سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو 4یا اس سے زیادہ تعداد کے خواتین گروپ میں شامل کرکے سفر محمود پر روانہ ہونے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا ’’ ہم محرم مرد کے بغیر خواتین کے گروپ کو حج کرنے کی اجازت دیں گے‘‘۔

Exit mobile version