سرینگر// جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں اپنی نوعیت کے پہلے واقعہ میں حزب المجاہدین کے ایک نامور جنگجو شوکت فلاحی حکمران جماعت پی ڈی پی کے ایک سرگرم کارکن اور سرپنچ کے گھر میں پُراسرار حالات میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔پولس کا کہنا ہے کہ فلاحی اُسوقت مارے گئے کہ جب محمد رمضانشیخ نامی سرپنج کا قتل کرنے گئے حزب کے تین جنگجووں کے آپس میں تنزعہ کھڑا ہوگیا تاہم بعض ذرائع کے مطابق سرپنچ کے اہلِ خانہ نے مزاحمت کرکے شوکت کے سر پر وار کرکے اُنہیں مار گرایا ہے۔
ایک اخبار نے کسی نامعلوم پولس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت فلاحی خود اپنے ساتھیوں کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سرپنچ کے گھر والوں نے مذکورہ کے سر پر کسی آہنی شئے سے وار کرکے اُنہیں مار گرایا ہے۔
یہ واقعہ سوموار کی رات کو پیش آیا ہے اور اس بارے میں ابھی تک صورتحال پوری طرح واضح نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب المجاہدین کے تین جنگجو امام صاحب شوپیاں کے ہمہونہ گاوں کے سرپنچ اور پی ڈی پی کے سرکردہ کارکن محمد رمضان شیخ کے گھر میں داخل ہو گئے اور شیخ کو اپنے ساتھ لیجانے لگے۔ان ذرائع کے مطابق شیخ کے گھر والوں نے شور مچایا، زبردست مزاحمت کی اور وہ مسلح جنگجووں کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے لگے۔اسی دوران میں جنگجووں نے شیخ پر کئی گولیاں چلا کر اُنہیں خون میں لت پت کردیا جبکہ اسی دوران شوکت احمد کمار عرف شوکت فلاحی نامی حزب المجاہدین کے جنگجو بھی گر پڑے جبکہ اُنکے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔سرپنچ کو اُنکے گھروالوں نے اسپتال پہنچایا جہاں وہ ہلاک ہوگئے جبکہ شوکت فلاحی نے اسی گھر میں دم توڑ دیا۔
حزب المجاہدین نے بھی ابھی تک اپنی نوعیت کے اس واقعہ کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ایک اخبار نے کسی نامعلوم پولس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت فلاحی خود اپنے ساتھیوں کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سرپنچ کے گھر والوں نے مذکورہ کے سر پر کسی آہنی شئے سے وار کرکے اُنہیں مار گرایا ہے۔شوپیاں کے ایس ایس پی شری رام ڈنکر نے سرپنچ کو گولی مار کر ہلاک کردئے جانے کی تصدیق کیتاہم اُن کا کہنا ہے کہ وہ اصل صورتحال کے بارے میں پتہ کر رہے ہیں کہ یہاں کیا ہوا تھا اور حزب جنگجو کس طرح مارے گئے ہیں۔حزب المجاہدین نے بھی ابھی تک اپنی نوعیت کے اس واقعہ کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ترنز شوپیاں کے باشندہ شوکت احمد کمار عرف شوکت فلاحی ہندوستان کے معروف مدرسہ جامعتہ الفلاغ کے فارغ ایک مستنند عالمِ دین تھے۔معلوم ہوا ہے کہ وہ دو ایک سال قبل حزب المجاہدین میں شامل ہوئے تھے اور تب سے ایک سرگرم جنگجو کے بطور مشہور تھے۔بتایا جاتا ہے کہ اُنہیں کئی بار سرکاری فورسز کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اپنے ساتھیوں کے جلوس ہائے جنازہ میں نمودار ہوتے دیکھا گیا تھا ۔