اخباروں کی تعداد میں اضافہ صحافتی اقدار کو ختم کر رہا ہے:حسیب درابو

سرینگر// جموں کشمیر کے وزیرِ خزانہ حسیب درابو نے کہا ہے کہ ریاست میں اخبارات کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے سے کئی مفادِخصوصی عناصر پیدا ہوئے ہیں جن سے ریاست میں صحافتی اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ ایک سرکاری ترجمان کے مطابق حسیب درابو نے اپنی نوعیت کے پہلے اقدام کے بطور آج اپنے کابینی رفقاءکے ساتھ تبادلہ خیال کیا تا کہ مختلف محکموں میں ترجیحات اور اخراجات مختص کرنے کے کام میں معقولیت لائی جا سکے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اخراجات ایلو کیشن وزراءکی طرف سے دی جانے والی ترجیحات کی بنیاد پر ہونی چاہئیے نہ کہ تواریخی پس منظر سے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے رقومات کے مناسب تصرف کو یقینی بنایا جائے گا اور ترقی کے اہداف بھی حاصل کئے جا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ معمول کے اخراجات کیلئے ایک نظام ہونا چاہئیے کیونکہ ریاستی حکومت رقومات متعلقہ محکموں کے ان پُٹس کے بغیر ہی صرف کرتی ہے ۔

جموں کشمیر میں سب سے زیادہ پر کیپٹا اخبارات موجود ہیں اور اخبارات کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے سے کئی مفادِخصوصی عناصر پیدا ہوئے ہیں جن سے ریاست میں صحافتی اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔

یہ پہلی میٹنگ ایڈمنسٹریٹو سروس بشمول محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ ، محکمہ مال ، ڈیساسٹر منیجمنٹ ، ریلیف و باز آباد کاری ، پارلیمانی امور ، قانون و انصاف اور حج محکموں کے مطالباتِ زر پر تبادلہ خیال کیلئے منعقد کی گئی تھی ۔ محکمہ اطلاعات کیلئے گرانٹس مختص کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر درابو نے کہا کہ جموں کشمیر میں سب سے زیادہ پر کیپٹا اخبارات موجود ہیں اور اخبارات کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے سے کئی مفادِخصوصی عناصر پیدا ہوئے ہیں جن سے ریاست میں صحافتی اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔

میٹنگ میں موجودوزیر اطلاعات چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ محکمہ اطلاعات نئے شعبوں کیلئے وسائل جُٹا رہا ہے جن میں ابھرتے ہوئے صحافیوں کیلئے ٹریننگ کا انعقاد ، ذرایع ابلاغ کے افراد کیلئے دوروں کا انعقاد ، رپورٹنگ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ، اشاعت ونگ کو بحال کرنا شامل ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ محکمہ خزانہ اس حوالے سے مناسب وسائل فراہم کرے گا ۔ذوالفقار علی نے کہا کہ محکمہ ابھرتے ہوئے صحافیوں کیلئے تربیتی پروگراموں کا انعقاد کرے گا تا کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھا سکے ۔

Exit mobile version