سرینگر ائر پورٹ پر سرگرمیاں بحال،جہاز معمول کے مطابق اڑیں گے

سرینگر// سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب فورسز کے ایک کیمپ پر ہوئے فدائی حملے کے بعد بند کئے گئے فلائٹ آپریشن کو بحال کردیا گیا ہے اور اب ہوائی اڈے پر معمول کے مطابق سرگرمیاں بحال ہوگئی ہیں۔ہوائی اڈے کو جانے والی سڑک پر ٹریفک بحال ہوگیا ہے اور مسافروں کو تلاشی کے بعد آگے بڑھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔

ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر شرد کمار کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ ہوائی اڈے پر معمول کی سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں۔

فدائین حملے کے فوراََ بعد انتظامیہ نے ہوائی اڈے کو جانے والی شاہراہ کو بند کردیا تھا جبکہ فلائٹ آپریشن کو بھی معطل کردیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈے سے کسی کو باہر آںے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی اور نہ ہی اس جانب جانے والی سڑک پر ہی کسی گاڑی کو جانے کی اجازت دی گئی تھی اور اسکے ساتھ ہی سبھی اڑانوں کو منسوخ کردیا گیا تھا۔فورسز کے صورتحال پر قابو پانے کے بعد تاہم جہازوں کو معمول کے مطابق اڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر شرد کمار کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ ہوائی اڈے پر معمول کی سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں۔

سرینگر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے بغل میں واقعہ فورسز کے ایک کیمپ پر ہوئے فدائین حملے میں ابھی تک پولس کا ایک اور بی ایس ایف کے تین اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جبکہ تین میں سے دو حملہ آوروں کو مار گرایا گیا ہے جبکہ جھڑپ جاری ہے۔

سرحدی حفاظتی فورس یا بی ایس ایف کی182ویں بٹالین کے ہیڈکوارٹر واقعہ ہمہامہ پر صبح ساڑھے چار بجے اچانک حملہ ہوا تھا اور بھاری اسلحہ سے لیس تین جنگجوو¿ں نے ہیڈکوارٹر کی انتظامیہ کے بلاک میں پناہ لی تھی جسکے بعد انہیں گھیر لیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں ابھی تک بی ایس ایف کے تین اور ریاستی پولس کا ایک اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ دو حملہ آور مارے گئے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق ایک حملہ آور نے ابھی تک سینکڑوں فورسز اہلکاروں کو الجھائے رکھا ہے اور جانبین میں وقفے وقفے سے گولیوں کا تبادلہ ہوا رہا ہے۔

 

یہ بھی پڑھیئے ہوائی اڈے کے بغل میں فدائی حملہ،جھڑپ جاری

 

Exit mobile version