سرینگر// سرینگر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے بغل میں واقعہ فورسز کے ایک کیمپ پر ہوئے فدائین حملے میں ابھی تک پولس کا ایک اور بی ایس ایف کے تین اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جبکہ تین میں سے دو حملہ آوروں کو مار گرایا گیا ہے جبکہ جھڑپ جاری ہے۔
سرحدی حفاظتی فورس یا بی ایس ایف کی182ویں بٹالین کے ہیڈکوارٹر واقعہ ہمہامہ پر صبح ساڑھے چار بجے اچانک حملہ ہوا تھا اور بھاری اسلحہ سے لیس تین جنگجوو¿ں نے ہیڈکوارٹر کی انتظامیہ کے بلاک میں پناہ لی تھی جسکے بعد انہیں گھیر لیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں ابھی تک بی ایس ایف کے تین اور ریاستی پولس کا ایک اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ دو حملہ آور مارے گئے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق ایک حملہ آور نے ابھی تکسینکڑوں فورسز اہلکاروں کو الجھائے رکھا ہے اور جانبین میں وقفے وقفے سے گولیوں کا تبادلہ ہوا رہا ہے۔
اگرچہ کیمپ میں کوئی بھاری تباہی مچانا ممکن نہیں ہوا ہے اور چوکس فورسز اہلکاروں نے انہیں حملے کے فوری بعد مار گرایا ہے تاہم مبصرین کے مطابق حملہ آوروں کا یہاں تک پہنچ پانا بھی اپنے آپ میں ایک حساس معاملہ ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ بی ایس ایف،سی آر پی ایف اور ریاستی پولس کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ ساتھ کئی فوجی افسر بھی جائے واردات پر پہنچ گئے ہیں جو ابھی تک زندہ ایک حملہ آور کو گھیرے میں لئے ہوئے سینکڑوں فورسز اہلکاروں کو ہدایات دے رہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ کیمپ یہاں کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے بغل میں واقعہ ہے اور یہ پورا علاقہ انتہائی حساس مانا جاتا ہے جہاں پولس ،سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور فوج کے کئی کیمپ موجود ہیں۔جنگجوو¿ں کیلئے اگرچہ کیمپ میں کوئی بھاری تباہی مچانا ممکن نہیں ہوا ہے اور چوکس فورسز اہلکاروں نے انہیں حملے کے فوری بعد مار گرایا ہے تاہم مبصرین کے مطابق حملہ آوروں کا یہاں تک پہنچ پانا بھی اپنے آپ میں ایک حساس معاملہ ہے ۔