سرینگر// جموں کشمیر پولس نے اس ایس پی او(عارضی سپاہی)کی نوکری باضابطہ کردی ہے کہ جس نے گذشتہ روز کمال جرا¿ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک دستی بم کو اٹھاکر دور پھینک دیا تھا اور خود سمیت پندرہ فورسز اہلکاروں کی جان بچائی تھی۔بہادری کے ساتھ ساتھ تیز دماغ اور بر وقت فیصلہ لینے کی صلاحیت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے مذکورہ ایس پی اونے انکی گاڑی پر جنگجوو¿ں کی طرفسے پھینکے ہوئے بم کو واپس پھینک کر اپنے سمیت کم از کم پندرہ ساتھیوں کی جان بچائی تھی حالانکہ اس واقعہ میں تاہم وہ اپنے دو ایک ساتھیوں سمیت معمولی زخمی ہوگئےتھے۔
سپیشل پولس آفیشل (ایس پی او)جموں کشمیر پولس کے عارضی ملازم ہیں اور وہ چھ ہزار روپے ماہانہ کے مشاہرے پر وہ سارے کام کرتے ہیں کہ جو ایک عام اور باضابطہ سپاہی کرتا ہے۔
یہ واقعہ شمالی کشمیر کے سوپور قصبہ میں اسوقت پیش آیا تھاکہ جب نا معلوم جنگجوو¿ں نے پولس کی ایک بلٹ پروف گاڑی پر گرنیڈ داغا جو ٹھیک نشانے پر لگ کر گاڑی کے اندر جاگرا۔اس حملے کے وقت گاڑی میں پولس اور سی آر پی ایف کے پندرہ اہلکار موجود تھے۔چناچہ گاڑی میں گرنیڈ گرتے دیکھ کر مذکورہ ایس پی او،جنکی شناخت انکی سکیورٹی کو دیکھتے ہوئے ظاہر نہیں کی گئی تھی،نے کمال جُرا¿ت اور تیز دماغ کا استعمال کرتے ہوئے گرنیڈ کو اٹھاکر گاڑی سے باہر سڑک پر پھینک دیا جہاں گرتے ہی وہ خوفناک دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔دھماکے کی زد میں آکر پولس اور سی آر پی ایف کے تین اہلکاروں کے علاوہ ایک عام شہری بھی زخمی ہوگئے ہیں تاہم پولس کا کہنا ہے کہ ان سبھی کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
”اس لڑکے نے تو بہت بڑی تباہی ہونے سے بچائی ہے“۔
پولس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ گرنیڈکی سیفٹی پِن نکالے جانے کے محض سات سکینڈ کے بعد یہ دستی بم پھٹ کر تباہی مچاتا ہے اور اگر مذکورہ ایس پی او نے اسے باہر نہ پھینکا ہوتا تو بہت بڑی تباہی مچ گئی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ چونکہ بم کا نشانہ بنائی گئی گاڑی پوری طرح بلٹ پروف ہے لہٰذا اس بند گاڑی میں گرنیڈ پھٹتا تو اس میں موجود پندرہ میں سے شائد ہی کوئی اہلکار زندہ بچ جاتا تاہم ایس پی او نے اپنے سمیت سبھی کی جان بچائی۔ایک پولس افسر نے ایس پی او کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا”اس لڑکے نے تو بہت بڑی تباہی ہونے سے بچائی ہے“۔سپیشل پولس آفیشل (ایس پی او)جموں کشمیر پولس کے عارضی ملازم ہیں اور وہ چھ ہزار روپے ماہانہ کے مشاہرے پر وہ سارے کام کرتے ہیں کہ جو ایک عام اور باضابطہ سپاہی کرتا ہے۔ذرائع نے ایس پی او کا نام عاقب بتایا اور کہا کہ انکی ملازمت کو باضابطہ کئے جانے کے احکامات صادر ہوگئے ہیں۔ان ذرائع کے مطابق پولس نے عاقب کو انکی بہادی کا انعام دیا ہے۔