سرینگر// جموں کشمیر میں بی جے پی کے بعض وزراءکی خراب کارکردگی سے متعلق شکایت کا جائزہ لینے کیلئے پارٹی کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری رام مادھو جمعہ کو سرینگر کے دورے پر آرہے ہیں جہاں وہ پارٹی لیڈروں کے علاوہ اتحادی پارٹی پی ڈی پی کی صدر اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔مادھو کے ریاست سے جانے کے فوراََ بعد محبوبہ مفتی کئی وزیروں کے قلمدان بدلنے والی ہیں جبکہ بھاجپا کی طرفسے کئی وزراءکی چھٹی کئے جانے کے بھی امکانات بتائے جا رہے ہیں۔
جموں کے کئی بھاجپا حامی تاجروں نے وزیر داخلہ سے شکایت کی تھی کہ پارٹی کے کئی وزراءانہیں مایوس کئے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مادھو جمعرات کو جموں پہنچ رہے ہیں جہاں کئی پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد وہ سرینگر پہنچنے والے ہیں۔ با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ رام مادھو کے دورے کا بنیادی مقصد محبوبہ مفتی کی حکومت میں شامل بی جے پی کے وزراءکی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے اور جن وزیروں کی کارکردگی پارٹی کی توقعات سے نیچے پائی جائے گی انکے یا تو قلمدان بدل دئے جائیں گے یا پھر انہیں وزارت سے رخصت کیا جائے گا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ دراصل وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے حالیہ دورہ ریاست کے دوران کئی سیاسی و غیر سیاسی وفود نے انسے بھاجپا کے کئی وزراءکے بارے میں شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ انکی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے جسکے بعد پارٹی نے رام مادھو کو تفصیل سے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ریاست کا دورہ کرنے کیلئے کہا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ جموں کے کئی بھاجپا حامی تاجروں نے وزیر داخلہ سے شکایت کی تھی کہ پارٹی کے کئی وزراءانہیں مایوس کئے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ اس حوالے سے 18ستمبر کو جموں میں ہڑتال کی بھی کال دی جاچکی تھی جسکا ہلکا اثر بھی دیکھا گیا۔ان ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تاجروں کے علاوہ خود بھاجپا کے کئی ممبران اسمبلی نے بھی شکایت کی تھی کہ پارٹی کے وزراءانہیں خاطر میں نہیں لاتے ہیں اور انکی داد رسی نہیں کی جاتی ہے ۔
بھاجپا کو 87ممبروں والی ریاستی اسمبلی میں25جبکہ پی ڈی پی کو 28سیٹیں حاصل ہیں۔کابینہ میں پارٹی کے آٹھ کابینی اور تین نائب وزیر ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ سمیت پی ڈی پی کے تیرہ وزیر ہیں۔
بھاجپا میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ نے یہ بات وزیر اعظم تک پہنچائی ہے اور پارٹی ہائی کمانڈ نے انتہائی ناراضگی کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ رام مادھو کو حتمی اختیار دیکر ریاست کے دورے پر جانے کیلئے کہا ہے۔واضح رہے کہ رام مادھو ہی تھے کہ جنہوں نے پی ڈٰ پی کے ساتھ لے دے کرکے موجودہ پی ڈی پی-بھاجپا اتحاد کو غیر متوقع طور ممکن بنایا تھا اور خود بھاجپا کے خلاف انتخاب لڑنے والے مفتی سعید نے بھاجپا کی ہی شراکت کے ساتھ سرکار بنائی تھی۔بھاجپا کو 87ممبروں والی ریاستی اسمبلی میں25جبکہ پی ڈی پی کو 28سیٹیں حاصل ہیں۔کابینہ میں پارٹی کے آٹھ کابینی اور تین نائب وزیر ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ سمیت پی ڈی پی کے تیرہ وزیر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ رام مادھو وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کرینگے اور عین ممکن ہے کہ وہ مادھو کے جاتے ہی کابینہ میں ردوبدل کرکے نہ صرف کئی قلمدانوں میں تبدیلی کریں بلکہ کئی کی چھٹی کرنے کے ساتھ ساتھ کئی نئے چہروں کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔