سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کی پُشتینی باشندگی کے قانون کی بنیاد دفعہ35-Aپر سرکار عوامی جذبات کے خلاف نہیں جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ جب کوئی مسئلہ باقی نہ رہا تو اس طرح کے مسئلے اٹھائے جاتے ہیں۔ریاست کے چار روزہ دورہ کے تیسرے دن آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا”ہم عوامی جذبات کے خلاف نہیں جائیں گے۔اب جب کوئی مسئلہ باقی نہیں رہا ہے اسی لئے ایسے مسائل اٹھائے جاتے ہیں“۔
واضح رہے کہ اس دفعہ کی تنسیخ کا مطالبہ کرتے ہوئے بھاجپا سے منسلک ایک غیر سرکاری تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہوئی ہے جس پر 29اگست کو طے شنوائی کو دیوالی تک کیلئے مو¾خر کیا جاچکا ہے۔
دفعہ 35-Aکو لیکر راجناتھ سنگھ کا یہ بیان اہم بھی ہے اور بعض مبصرین کے مطابق اس دفعہ کی ممکنہ تنسیخ کو لیکر پریشان کشمیریوں کیلئے کسی حد تک حوصلہ افزاءبھی۔ واضح رہے کہ اس دفعہ کی تنسیخ کا مطالبہ کرتے ہوئے بھاجپا سے منسلک ایک غیر سرکاری تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہوئی ہے جس پر 29اگست کو طے شنوائی کو دیوالی تک کیلئے مو¾خر کیا جاچکا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وادی میں گذشتہ سال کے مقابلے میں حالات کافی بہتر ہوگئے ہیں۔پاکستان پر وادی میں جنگجو بھیج کر حالات بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا”پاکستان کو جموں کشمیر میں دہشت گرد بھیجنا بند کردینا چاہیئے“۔انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ وہ کسی کے ساتھ بھی کھلے دل کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا”میں کسی کے ساتھ بھی بات کرنے کا خواہشمند ہوں۔میں ہر اس شخص کو دعوت دیتا ہوں جو ہمیں کشمیر کے مسائل حل کرنے میں مدد دینے کا خواہشمند ہو“۔