وزیرِ داخلہ کی آمد پر جنگجوئیت کا محاذ گرم،کہیں جھڑپ کہیں حملہ

سرینگر//وزیرِ داخلہ راجناتھ سنگھ کے ریاست کے چہار روزہ دورے کی شروعات کے ساتھ ہی وادی میں جنگجوئیانہ محاذ گرم ہوگیا ہے جبکہ لائن آف کنترول پر بھی گولہ باری شروع ہوگئی ہے۔شمالی کشمیر کے سوپور میں سرکاری فورسز نے حزب المجاہدین کے ایک سرکردہ کمانڈر کو جاں بحق کردیا ہے جبکہ جنگجووں نے جنوبی کشمیر کے اسلام آباد قصبہ میں اچانک حملہ کرکے کم از کم ایک پولس اہلکار کو ہلاک اور مزید دو کو زخمی کردیا ہے۔دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ہی شوپیاں میں سرکاری فورسز اور جنگجووں کے بیچ جھڑپ شروع ہوگئی ہے جس میں ابھی تک ایک جنگجو کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

کئی دنوں کی خاموشی کے بعد وادی میں ایک ایسے وقت پر جنگجوئیت کا محاذ گرم ہوگیا ہے کہ جب مرکزی وزیرِ داخلہ یہاں کا چار روزہ دورہ شروع کر چکے ہیں

ایپل ٹاون کے نام سے مشہور سوپور کے مضافاتی علاقہ ریبن میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور جموں کشمیر پولس کے علاوہ دیگر سکیورٹی ایجنسیوں نے دوران شب یہاں کا محاصرہ کر لیا تھا اور صبح سویرے جب اُس مکان کو گھیر لیا گیا کہ جس میں جنگجو پناہ لئے ہوئے بتائے گئے تھے تو جانبین میں جھڑپ چھڑ گئی۔اس دوران آس پڑوس کے کئی دیہات کے لوگ جمع ہوکر احتجاجی مظاہرے کرنے لگے تھے اور انہوں نے سرکاری فورسز پر سنگباری کرکے انکا دھیان بٹانے اور محصور جنگجووں کو فرار ہونے کا موقعہ دینے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں کامیابی نہ ملی۔ ذرائع کے مطابق مکان میں در اصل ایک ہی جنگجو تھے جنہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی بھی تھی تاہم سرکاری فورسز نے مکان کے ساتھ ساتھ ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا تھا لہٰذا ہزاروں لوگوں کی کوششوں کے باوجود بھی مذکورہ جنگجو کیلئے بچ نکلنا ممکن نہ ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے مکان پر کئی بم برسا کر اسے زمین بوس کردیا اور بعدازاں ملبے سے جنگجو کی لاش بر آمد کر لی گئی جسکی شناخت شاہد احمد شیخ عرف شویدساکن کژھلوقاضی آباد ہندوارہ کے بطور ہوئی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ شاہد کافی عرصے سے سرگرم تھے اور وہ حزب المجاہدین کے ضلع کمانڈر برائے کپوارہ تھے۔جھڑپ ختم ہوتے ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجی مظاہرے کئے ۔اس صورتحال کے پیش نظر مزید حساس علاقوں میں امن و قانون کو برقرار رکھنے کےلئے بھاری تعداد میں فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ دریں اثناءحکام نے بارہمولہ ضلع کے بیشتر علاقوں میں موبائیل فون اور انٹر نیٹ سہولیات منقطع کردی ہے۔ایک پولس افسر نے کہا کہ ایسا لوگوں کو جمع ہونے اور مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

اسلام آباد قصبہ کے بس اڈہ میں جنگجووں نے ایک پولس پارٹی پر اچانک حملہ بول کر امتیاز احمد نامی ایک پولس اہلکار کو ہلاک اور کم از کم دیگر دو کو زخمی کردیا ہے۔

اس دوران شام ہوتے ہوتےجنوبی کشمیر کے اسلام آباد قصبہ کے بس اڈہ میں جنگجووں نے ایک پولس پارٹی پر اچانک حملہ بول کر امتیاز احمد نامی ایک پولس اہلکار کو ہلاک اور کم از کم دیگر دو کو زخمی کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حملے کی وجہ سے یہاں افراتفری مچ گئی اور اسی کے ساتھ حملہ آور بھی فرار ہوگیا جنکا یہاں کا مھاصرہ کر لئے جانے کے باوجود بھی فورسز کو کوئی سُراغ نہیں ملا ہے۔

دریں اثنا شوپیاں کے امام صاحب علاقہ میں شام گئے سرکاری فورسز اور جنگجووں کے بیچ جھڑپ شروع ہوئی ہے۔ اس جھڑپ کے حوالے سے متضاد خبریں مل رہی ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جھڑپ تب شروع ہوئی کہ جب گھات میں بیٹھے جنگجووں نے فوج پر حملہ کیا تاہم بعض کا کہنا ہے کہ دراصل علاقے میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر یہاں فوج نے چھاپہ مارا تھا اور اسی دوران جنگجووں نے فائرنگ کی ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہاں ابھی تک کم از کم ایک جنگجو مارے گئے ہیں جبکہ دیگر کئی محصور بتائے جارہے ہیں۔

گولہ باری میں ابھی تک بی ایس ایف کے ایک اہلکار اور ایک عام شخص کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور اُنہیں اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

اُدھر لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر کے کئی علاقوں میں ہندوپاک افواج کے مابین شدید گولہ باری ہونے کی اطلاع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گولہ باری میں ابھی تک بی ایس ایف کے ایک اہلکار اور ایک عام شخص کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور اُنہیں اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ کئی دنوں کی خاموشی کے بعد وادی میں ایک ایسے وقت پر جنگجوئیت کا محاذ گرم ہوگیا ہے کہ جب مرکزی وزیرِ داخلہ یہاں کا چار روزہ دورہ شروع کر چکے ہیں جو ابھی سرینگر میں مقیم ہیں۔

 

Exit mobile version