روہنگیا مسلمانوں کے قتلِ عام کے خلاف یونیورسٹی میں جلوس

سرینگر// وادی کے دیگر کئی علاقوں اور مقامات کی طرح آج کشمیر یونیورسٹی کے اندر بھی طلباء نے میانمار میں مسلمانوں کے جاری قتلِ عام کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے عالمی برادری پر میانمار کو روکنے کیلئے زور دیا۔

کئی طلباء نے تقاریر کیں اور میانمار کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس حد تک روہنگیا مسلمونوں پر ظلم جاری ہے وہ کسی بھی طرح سے قابلِ برداشت نہیں ہو سکتا ہے۔

نمازِ جمعہ سے فراغت کے فوری بعد طلباء نے کیمپس کے اندر ہی ایک بڑا جلوس نکالا جس میں یہاں کے سبھی شعبہ ہا کے طلباء شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق احتجاجی طلباء اسلام،آزادی اور روہنگیا مسلمانوں کے حق میں اور میانمار کی حکومت کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔کچھ دیر کیمپس میں گھومتے رہنے کے بعد یہ جلوس علامہ اقبال لائیبریری کے صحن میں پہنچ گیا جہاں کئی طلباء نے تقاریر کیں اور میانمار کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس حد تک روہنگیا مسلمونوں پر ظلم جاری ہے وہ کسی بھی طرح سے قابلِ برداشت نہیں ہو سکتا ہے۔طلباء نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مینمار کی سرکار پر دباو بناکر اسے مزید مسلمانوں کا قتلِ عام کرنے سے روکا جانا چاہیئے۔

قابلِ ذکر ہے کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے آج جمعہ کیلئے احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہوئی تھی اور نمازِ جمعہ کے بعد مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں

Exit mobile version