کھنہ بل کالج میں ترنگے پر تنازعہ،توڑپھوڑ اور آتش زنی

کھنہ بل// جنوبی کشمیر کے اسلام آبادضلع کے ایک ڈگری کالج میں آج اسوقت تشدد بھڑک اٹھا کہ جب یہاں منعقد ہونے والی ایک تفریحی تقریب کے دوران پولس نے ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔کالج کے سینکڑوں طلباءنے مشتعل ہوکر زبردست توڑ پھوڑکرنے کے علاوہ تقریب کےلئے نصب خیمے ،فرنیچر ، ہورڈنگ اور دیگر سامان کو نذرِ آتش کردیاجبکہ سرکاری فورسز نے احتجاجی طلباءپر قابو پانے کیلئے کالج کے کیمپس میں گھس کر آنسو گیس چھوڑی اور لاٹھی چارج کیا۔

ذرائع کے مطابق جموں کشمیر پولیس نے گورنمنٹ ڈگری کالج کھنہ بل اسلام آباد میں ایک کھیل میلے کا2017کا انعقاد کیا تھا جس کے تحت کالج میں کھیلوں کے مقابلے منعقد ہونے تھے۔میلے کی افتتاحی تقریب،جس میں پولس کے ڈی آئی جی کو شرکت کرنی تھی،کیلئے کالج کے کیمپس میں سٹیج سجایا گیا اور خیمے نصب کردئے گئے تھے۔معلوم ہوا ہے کہ سب کچھ معمول کے مطابق تھا اور طلباءبھی کھیل میلے کے تئیں بڑی دلچسپی دکھا رہے تھے کہ پولس نے سٹیج پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی جسے دیکھتے ہوئے یہاں موجود طلباءمشتعل ہوئے اور انہوں نے اعتراض جتایا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طلباءنے کھیلوں سے متعلق ایک تقریب کو سیاسی رنگ دینے کا الزام لگایا اور اسی بات پر انہوں نے احتجاج شروع کیا جس میں دیکھتے ہی دیکھتے ”اسلام اور آزادی“کے حق میں نعرے لگانے والے سینکروں طلباءشامل ہوئے اور پھر پورے کیمپس میں افراتفری پھیل گئی۔

ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ایس پی پانی نے تاہم اس واقعہ کو ” معمولی مسئلہ“ قرار دیا۔تاہم ایس ایس پی اسلام آباد الطاف احمد خان نے کالج احاطے میں خیمے وغیرہ نذر آتش کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولس نے معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ صورتحال اُس وقت ابتر ہوگئی جب سرکاری فورسز نے احتجاجی طلباءپر لاٹھی چارج کیا اور وہ مشتعل ہوکر کھیل میلے کےلئے سجائے گئے سٹیج اورفرنیچر وغیرہ کی توڑ پھوڑکرنے کے ساتھ ساتھ خیمے اکھاڑنے لگے۔احتجاجی طلباءنے بعدازاں کئی خیموں کو آگ لگادی اور سبز پرچم لہرایا۔اس واقعہ سے متعلق فیس بک پر وائرل ہوئی ایک ویڈیو میں کئی خیموں کو شعلوں کے حوالے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ چہروں پر نقاب اوڑھے ہوئے(تاکہ پولس انکی پہچان کرکے بعدازاں انہیں گرفتار نہ کرنے پائے)طلباءکو سبز پرچم لہراتے اور نعرہ بازی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

واقعہ کی خبر ملتے ہی پولیس لائینز سے مزید نفری بلائی گئی جس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور مزید لاٹھی چارج کیاجبکہ طلباءنے ردعمل میںکالج کے اندر ہی پولس پر سنگباری کی۔پولس اور دیگر فورسز کو روایتی ہتھیاروں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہرین کی جانب پتھر پھینکتے بھی دیکھا گیا۔ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ایس پی پانی نے تاہم اس واقعہ کو ” معمولی مسئلہ“ قرار دیا۔تاہم ایس ایس پی اسلام آباد الطاف احمد خان نے کالج احاطے میں خیمے وغیرہ نذر آتش کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولس نے معاملہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

Exit mobile version