حیدرآباد میں ترانے کی توہین کے الزام میں تین کشمیری طلباءگرفتار

حیدرآباد// حیدرآباد پولس نے ایک سنیما ہال کی شکایت پر ”قومی ترانے کی توہین“کے الزام میں تین کشمیری طلباءکو گرفتار کر لیا ہے۔یہ واقعہ اتوار کا ہے کہ جب یہاں کے ایک انجینئرنگ کالج میں زیرِ تعلیم تین کشمیری نوجوان فلم دیکھنے کیلئے ایک سنیما ہال میں آئے تھے۔

سبھی فلم بین تعظیم میں کھڑا ہوگئے تاہم تین نوجوان بیٹھے رہے جنکے بارے میں سنیما ہال کی انتظامیہ نے پولس کو مطلع کیا اور پھر ان تینوں کو حراست میں لیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فلم شروع ہونے سے قبل جب حال ہی بنائے گئے ضابطے کے مطابق ”قومی ترانہ“بجایا گیا تو سبھی فلم بین تعظیم میں کھڑا ہوگئے تاہم تین نوجوان بیٹھے رہے جنکے بارے میں سنیما ہال کی انتظامیہ نے پولس کو مطلع کیا اور پھر ان تینوں کو حراست میں لیا گیا۔

حیدرآباد پولس کے شمس آباد زون کے ڈپٹی کمشنر پی وی پدماجا نے بتایا کہ سنیما ہال کی انتظامیہ کی شکایت پر ترانے کی تعظیم میں کھڑا نہ ہونے کے الزام میں جن تین افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے وہ کشمیری ہیں اور یہاں کے ایک کالج میں زیرِ تعلیم ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل جموں کے ایک سنیما ہال میں بھی اسی طرح کے الزام میں کشمیری طلباءکو گرفتار کیا جاچکا ہے۔واضح رہے کہ حکومتِ ہند نے کچھ وقت سے یہ بات لازمی کی ہوئی ہے کہ کسی بھی سنیما ہال میں فلم کی شروعات سے قبل قومی ترانہ بجایا جائے اور سبھی فلم بین تعظیم میں کھڑا ہو جائیں۔

Exit mobile version