سرینگر// دختران ملت نے تنظیم کی محبوس صدر سیدہ آسیہ اندرابی پر جیل میں استھما کا شدید دورہ پڑنے کا انکشاف کرتے ہوئے اُنکی حالت نازک بتائی ہے۔تنظیم نے یہ، الزام دہراتے ہوئے کہ سرکار اُنہیں جیل میں مار ڈالنے کی سازش کررہی ہے،سیدہ اندرابی کو کوئی گزند پہنچنے کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
تنظیم کی جنرل سکریٹری ناہیدہ نسرین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آسیہ اندرابی کے لواحقین اُنسے امپھالا جیل میں ملاقات کرنے گئے ہوئے تھے اور اُنہیں اندرابی کی حالت دیکھ کر تشویش لاحق ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ آسیہ اندرابی شدید علیل ہیں اور اُنہیں دمے کا زبردست دورہ پڑا ہے جسکے بعد سے اُنکی حالت اور بھی نازک ہوگئی ہے۔بیان کے مطابق اصیہ اندرابی کے سینے میں بلغم جمع ہوگیا ہے اور وہ ٹھیک سے سانس بھی نہیں لے پارہی ہیں اور زبردست تکلیف کے باعث لگاتار کئی دنوں سے سو بھی نہیں پائی ہیں۔
ڈاکٹروں نے اُنہیں جموں کی سخت گرمی میں رکھے جانے کو اُنکی صحت کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف قرار دیا تھا تاہم انتظامیہ نے اُنہیں اسکے باوجود بھی جموں منتقل کیا ہے
دخترانِ ملت کی صدر اپنی ساتھی فہمیدہ صوفی سمیت پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے)کے تحت جموں کی امپھالا جیل میں بند ہیں۔وہ گھٹنوں کی تکلیف میں مبتلا ہونے کے علاوہ بلڈ پریشر اور دمے کی مریض ہیں جسکے لئے اُنہیں گرفتاری سے قبل کئی بار اسپتال میں کئی کئی دن تک بھرتی بھی کیا جاتا رہا ہے۔دخترانِ ملت اور سیدہ اندرابی کے رشتہ داروں نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکٹروں نے اُنہیں جموں کی سخت گرمی میں رکھے جانے کو اُنکی صحت کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف قرار دیا تھا تاہم انتظامیہ نے اُنہیں اسکے باوجود بھی جموں منتقل کیا ہے اور اُنہیں رہا کئے جانے یا کم از کم وادی کی کسی بھی جیل میں منتقل کئے جانے کی کوششوں کو ناکام بنایا جارہا ہے جسکے لئے تنظیم نے کچھ دن پہلے جاری کردہ ایک بیان میں وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کر رہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے”باجی کی طبعیت بگڑنے کی بنیادی وجہ جیل میں صاف صفائی اور طبی سہولیات کا انتظام نہ ہونا ہے۔ موصوفہ کے سینے میں بلغم جمع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ سانس بھی نہیں لے پارہی(ہیں)۔وہ کئی راتوں سے سو بھی نہیں پائی ہیںاور ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کی طبیعت بگڑتی جارہی ہے کیونکہ اُنہیں 18 مئی سے کوئی طبی امداد بھی فراہم نہیں(کی گئی ہے)۔
” اگراُن کو کوئی گزند پہنچی تو اسکے سنگین نتائج برآمد ہونگے اور اُنہیں فوری طور وادی منتقل نہیں کیا گیا تو دختران ملت دیگر ذرائع کے استعمال پر مجبور ہوگی“۔ت
سیدہ اندرابی کو ”سیاسی عناد کا شکار“بنائے جانے کا الزام لگاتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے” ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کٹھ پُتلی انتظامیہ دلی سرکار کی ایماءپرباجی صاحبہ کو جیل میں ہی موت کے گھاٹ اُتارنا چاہتی ہے۔ اسی لئے شدید علیل ہونے کے باوجود بھی اُنکو رہا نہیں کیا جارہا۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ُان کی علالت کے پیشِ نظر اُن کو رہاکیا جاتا لیکن حکومت اُنکوکشمیر منتقل کرنے سے بھی خوفزدہ ہے“۔ بیان میں کہا گیا ہے” اگراُن کو کوئی گزند پہنچی تو اسکے سنگین نتائج برآمد ہونگے اور اُنہیں فوری طور وادی منتقل نہیں کیا گیا تو دختران ملت دیگر ذرائع کے استعمال پر مجبور ہوگی“۔تاہم تنظیم نے ان ”دیگر ذرائع“کی وضاحت نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے آسیہ اندرابی کے قتل کی سازش کی جارہی ہے:دخترانِ ملت