ہندوارہ میں ایک رپورٹر کا پولس پر اُنکی مارپیٹ کرنے کا الزام

ہندوارہ//(شوکت پنڈت) شمالی کشمیر کے ہندوارہ قصبہ میں ایک رپورٹر نے پولس پر اُنہیں بلا جواز حراساں کرنے اور اُنکی مارپیٹ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ واقعہ شام دیر گئے اُسوقت پیش آیا ہے کہ جب جاوید احمد زرگر نامی رپورٹر بارہمولہ سے اپنے گھر واقع ہندوارہ آرہے تھے کہ وترگام پہنچنے پر اُنہیں یہاں ناکہ لگا چکی پولس پارٹی نے روکا اور پھر اُنکے ساتھ بد تمیزی کی۔

اُنہوں نے پولس کو ایک رپورٹر کے بطور اپنی شناخت بھی بتائی تھی لیکن اُنہیں نامعلوم وجوہات کیلئے گاڑی سے نیچے اُتار کر حراساں کیا گیا اور اُنکی مارپیٹ کی گئی۔

جاوید احمد زرگر نے بتایا کہ اُنہوں نے پولس کو ایک رپورٹر کے بطور اپنی شناخت بھی بتائی تھی لیکن اُنہیں نامعلوم وجوہات کیلئے گاڑی سے نیچے اُتار کر حراساں کیا گیا اور اُنکی مارپیٹ کی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ اُنہوں نے کوئی خلافِ قانون حرکت کی تھی اور نہ ہی پولس کو کسی قسم کا اشتعال دلایا تاہم اسکے باوجود بھی نامعلوم وجوہات کیلئے اُنکی تذلیل کی گئی۔اس واقعہ کو لیکر ہندوارہ میں جاوید احمد زرگر کے ساتھی رپورٹروں میں غم و غصہ ہے اور اُنہوں نے پولس کے اعلیٰ حکام سے اس کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Exit mobile version