سوپور// شمالی کشمیر کے سوپور قصبہ میں آج صبح فوج اور جنگجووں کے مابین ہوئی ایک جھڑپ میں لشکرِ طیبہ کے تین جنگجو مارے گئے ہیںاس دوران علاقے میں فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے اور بی ایس این ایل کو چھوڑ کر موبائل فون کی سروس بند کردی گئی ہے۔
پولس کے ایک ترجمان نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوج،پولس اور سی آر پی ایف کا ایک مشترکہ آپریشن تھا جس میں تین جنگجو مارے گئے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج اور جنگجووں کے بیچ قصبہ کے امرگڈھ میں مختصر جھڑپ ہوئی جس میں لشکرِ طیبہ کے تین جنگجو مارے گئے۔پولس کے ایک ترجمان نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوج،پولس اور سی آر پی ایف کا ایک مشترکہ آپریشن تھا جس میں تین جنگجو مارے گئے ہیں جنکی شناخت جن کی شناخت عابد حمید میر ولد ڈاکٹر عبدالحمید میر ساکنہ حاجن سوناواری،جاوید احمد ڈار خان پورہ بارہمولہ اور دانش احمد ڈار بٹہ پورہ سوپور کے بطور ہوئی ہے۔۔اُنہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجووں کی تحویل سے اسلحہ اور گولہ بارود بر آمد کیا گیا ہے۔جھڑپ میں ایک پولس اہلکار کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے تاہم پولس کا کہنا ہے کہ مذکورہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
چونکہ جھڑپ بہت سویرے ہوئی ہے لہٰذا لوگوں کو اس بارے میں پتہ نہیں چلا اور نہ ہی یہاں جھڑپ کے دوران لوگوں کی جانب سے کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی جیسا کہ جنوبی کشمیر میں جنگجووں کو بچانے کیلئے لوگوں کی طرفسے کیا جانا ایک معمول بن گیا ہے۔تاہم انتظامیہ نے احتیاطاََ قصبے میں فورسز کی اضافی نفری تعینات کرنے کے علاوہ یہاں بی ایس این ایل کو چھوڑ کر سبھی کمپنیوں کی موبائل فون سروس بند کروادی ہے۔