اسلام آباد میں5منٹ کی جھڑپ 3جنگجو جاں بحق

فائل فوٹو

اسلام آباد// جنوبی کشمیر کے اسلام آباد قصبہ کے مضافات میں گزشتہ رات سرکاری فورسز اور جنگجووں کے مابین ہوئی اچانک ہونے والی ایک مختصر جھڑپ میں لشکرِ طیبہ کے تین جنگجو مارے گئے ہیں جن میں سے ایک غیر کشمیری ہے۔اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی کا ماحول ہے جبکہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس کے ساتھ ساتھ اسکولوں کو بھی بند کردیا ہے۔

ایک پولس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کی 19آر آر اور جموں کشمیر پولس کے اسپیشل آپریشنز گروپ(ٓیس او جی)کے اہلکاروں نے اسلام آباد قصبہ سے 7کلومیٹر دور بُلبل نوگام کے شیخ محلہ-وترگام میں گھات لگایا ہوا تھا اور اس دوران یہاں سے ایک گاڑی گزری جسے رُکنے کا اشارہ کرنے پر اس میں سوار افراد نے گولی چلائی اور یوں ایک جھڑپ شروع ہوئی۔پولس کا دعویٰ ہے کہ گاڑی میںتین جنگجو سوار تھے جنہیں محض پانچ منٹ میں مار گرایا گیا۔

مارے گئے جنگجووں میں سے دوکی شناخت آرونی بجبہاڑہ کے شوکت احمدلوہار،دانویٹھ کوکرناگ کے مظفراحمد حجام کے بطور کی گئی ہے جبکہ تیسرے کے پاکستانی شہری ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق شوکت پولس کی زبان میں اے کٹیگری کے جنگجو تھے اور وہ قریب دو سال سے سرگرم تھے جبکہ مظفر رواں سال جنوری سے سرگرم تھے اور بی کٹیگری کے جنگجو مانے جاتے تھے۔

مارے گئے جنگجووں میں سے دوکی شناخت آرونی بجبہاڑہ کے شوکت احمدلوہار،دانویٹھ کوکرناگ کے مظفراحمد حجام کے بطور کی گئی ہے جبکہ تیسرے کے پاکستانی شہری ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق شوکت پولس کی زبان میں اے کٹیگری کے جنگجو تھے اور وہ قریب دو سال سے سرگرم تھے جبکہ مظفر رواں سال جنوری سے سرگرم تھے اور بی کٹیگری کے جنگجو مانے جاتے تھے۔معلوم ہوا ہے کہ تینوں جنگجو لشکرِ طیبہ کے حال ہی جاں بحق کئے گئے کمانڈر بشیر لشکری عرف ابو عکاشہ کے قریبی ساتھی تھے۔

معلوم ہوا ہے کہ یہ واقعہ اتنا اچانک پیش آیا ہے کہ لوگوں کو اس کے بارے میں پتہ ہی نہیں چلا اور یہی وجہ ہے کہ جنگجووں کے بچاو میں لوگوں کی طرفسے کوئی کوشش نہیں ہوئی جیسا کہ وادی میں اب معمول بن گیا ہے کہ جہاں کہیں بھی جنگجو محاصرے میں آجاتے ہیں عام لوگ اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر اُنکے بچاو کی کوشش کرتے ہیں۔چناچہ بشیر لشکری دیالگام میں محاصرے میں آگئے تھے تو اُنہیں بچانے کی بھی لوگوں نے کوشش کی تھی اور اس دوران ایک خاتون سمیت دو عام شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

جموں کشمیر پولس کے چیف ایس پی وید نے اس اینکاونٹر کے بارے میں تویٹ کیا اور کہا کہ تین جنگجووں کو مار گرایا گیا ہے۔ اُنہوں نے اس جھڑپ کو ایک ”چانس اینکاونٹر“کا نام دیا ہے۔دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ کی سروس بند کرنے کے علاوہ اسکولوں میں بھی چھُٹی کردی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تین جنگجووں کو مارے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیشِ نظر یہ اقدام کیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ آج بانہال-بارمولہ ریل کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Exit mobile version