سرینگر// کشمیر میں آئے دنوں سرکاری فورسز پر ہورہی سنگبازی سے نجات کے لئے اب چھرے دار بندوقوں کے بعد ایک ایسی بدبو تیار کرائی جارہی ہے کہ جس سے سنگبازوں کو بھاگنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔خوشبو بنانے کے لئے مشہور کنوج فرگرنس اینڈ فلیور ڈیولوپمنٹ سینٹڑ (ایف ایف ڈی سی) کے سائنسدان ابھی اس منصوبے پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور خاص مقصد سے بنائی جارہی یہ بدبوجلد ہی تیار ہوگی۔
سنٹر کے ڈائریکٹر شکتی ونے شکلا نے کہا ہے”یہ ایک کیپشول ہوگا جو پھٹتے ہی نا قابلِ برداشت بدبو پھیلائے گا“۔اُنہوں نے کہا ہے کہ یہ کیپشول جلد ہی تیار ہوکر وزارتِ دفاع اور اسکے ذیلی ادارہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولوپمنٹ آرگنائزیشن(ڈی آر ڈی او) کو سونپ دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک نا قابلِ برداشت بدبو ہوگی اور اسکا انسانی صحت یا زندگی پر کوئی بُرا اثر نہیں ہوگا۔
بدبو دار گیس شیشے کے ایک کیپشول میں رکھی جائے گی اور پھر یہ کیپشول ٹیر گیس گن کے ذرئعہ مظاہرین کی طرف فائر کئے جائیں گے جو پھٹ کر پورے ماحول میں بدبو پھیلا کر سنگبازوں یا مظاہرین کو بھاگنے پر مجبورکرینگے۔
اس سے قبل بھارت سرکار نے کشمیر میں سنگبازی سے نپٹنے کے لئے پیلٹ گن یا چھرے دار بندوق کا ”غیر مہلک“ہتھیار متعارف کرایا تھا تاہم اس ہتھیار نے نہ صرف یہاں مظاہرین کی جان لی بلکہ اسکی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کی آنکھیں کُلی یا جزوی طور زخمی ہوگئیں اور ڈاکٹروں نے اسکے شکار لوگوں کو ہمیشہ کیلئے معذور قرار دیا ہے۔پیلٹ گن کی وجہ سے بھارت سرکار کو عالمی سطح پر بڑی تنقید اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پیلٹ گن کے اس وجہ سے” ناکام“ہوجانے اور سنگبازی کے واقعات بڑھ جانے کی وجہ سے بھارت سرکار ایک متبادل پر غور کرتی آرہی تھی اور بدبو دار کیپشول کو نئے ہتھیار کے بطور سامنے لایا جاہا ہے۔واضح رہے کہ جموں کشمیر میں جاری علیٰحدگی پسند تحریک کے دوران مقامی نوجوانوں نے سرکاری فورسز پر سنگبازی کرنے کو مزاحمت کا آزمودہ ہتھیار بنایا ہوا ہے اور یہاں آئے دنوں سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان سرکاری فورسز پر سنگ برساتے رہتے ہیں۔چناچہ جہاں کہیں بھی احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش ہوتی ہے سرکاری فورسز اسے روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کرتی ہیں اور یوں مشتعل ہوکر مظاہرین فورسز پر پتھر پھینکنے لگ جاتے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ بدبو دار گیس شیشے کے ایک کیپشول میں رکھی جائے گی اور پھر یہ کیپشول ٹیر گیس گن کے ذرئعہ مظاہرین کی طرف فائر کئے جائیں گے جو پھٹ کر پورے ماحول میں بدبو پھیلا کر سنگبازوں یا مظاہرین کو بھاگنے پر مجبورکرینگے۔معلوم ہوا ہے کہ گوالیار کی دفاعی لیبارٹری میں جلد ہی اس نئے ہتھیار کو آزمایا جائے گا۔آزمائش میں کامیاب پائے جانے کے بعد یہ بدبودار کیپشول فوج،پولس اور دیگر اداروں کو سپلائی کیا جائے گا اور اسکے استعمال کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔