سرینگر// ریاستی انتظامیہ نے آج ایکبار پھر سرینگر کے پائین علاقہ میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ ضلع کمشنر سرینگر کے مطابق صفاکدل،ایم آر گنج،نوہٹہ،خانیار اور رعناواری کے پولس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں پابندیاں نافذ رہیں گی۔ اندازہ ہے کہ جامع مسجد میں آج بھی نمازِ جمعہ کی ادائیگی ممکن نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پائین سرینگر میں فورسز کے اضافی دستے تعینات ہیں اور جگہ جگہ ریزر دار تار اور دوسری رکاوٹیں کھڑا کی گئی ہیں اور یہاں کے لوگوں کو آزادانہ نقل و حمل کی اجازت نہیں ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ کل حزب کمانڈر بُرہان وانی کی برسی کی وجہ سے انتظامیہ کو آج سرینگر میں بعداز نماز بھاری پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہونے کا خدشہ تھا اور اسی وجہ سے یہاں پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں انتظامیہ نے بار بار سرینگر کے پائین علاقہ میں پابندیاں نافذ کی ہیں جس پر علیٰحدگی پسندوں اور سیول سوسائٹی نے شدید ردِ عمل کا اظہار بھی کیا ہے تاہم سرکار نے کسی طرح کے دباو میں آئے بغیر شہر کو محصور کرنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔