سرینگر// ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ فوج اور جنگجووں کے بیچ ہورہے اینکاونٹروں کے دوران کیمیکل ہتھیار وں کے استعمال کے لشکرِ طیبہ کے بیان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے اور حالیہ اینکاونٹروں کے دوران جس طرح جنگجووں کی نعشوں کو جلا ہوا پایا گیا ہے اُسے دیکھتے ہوئے اس الزام کی مکمل تحقیقات کی جانی چاہیئے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ اس طرح کا الزام ان حالات میں لگتا دکھائی دے رہا ہے کہ جب بھارت اور اسرائیل کے تعلقات میں کافی نزدیکی آئی ہے۔
آج یہاں سے جاری کردہ ایک بیان میں اُنہوں نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر میں حالیہ کئی اینکاونٹروں کے دوران مارے گئے جنگجووں کی جلی ہوئی اور مسخ شدہ نعشوں کی جو تصاویرسماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر دیکھی جارہی ہیں وہ یقیناََ پریشان کُن ہیں اور اس بات کو دیکھتے ہوئے لشکر طیبہ کے بیان کو محض ایک الزام جان کر نظرانداز کردینا مشکل ہے۔
آج یہاں سے جاری کردہ ایک بیان میں اُنہوں نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر میں حالیہ کئی اینکاونٹروں کے دوران مارے گئے جنگجووں کی جلی ہوئی اور مسخ شدہ نعشوں کی جو تصاویرسماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر دیکھی جارہی ہیں وہ یقیناََ پریشان کُن ہیں اور اس بات کو دیکھتے ہوئے لشکر طیبہ کے بیان کو محض ایک الزام جان کر نظرانداز کردینا مشکل ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں جنوبی کشمیر میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں مارے گئے کئی جنگجووں کی نعشیں انتہائی حد تک جلی ہوئیں اور مسخ شدہ پائی گئی ہیں جبکہ لشکرِ طیبہ نے کل ہی ایک بیان میں فوج پر جنگجووں کے خلاف کیمیکل ہتھیار استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔
انجینئر رشید کا کہنا ہے کہ اگرچہ جنگ و جدل اور مارا ماری بذات خود افسوسناک ہے تاہم یہ بات عالمی سطح پر مانی جاچکی ہے کہ لڑائی میں کسی بھی فریق کے مارے جانے کے بعد دشمنی ختم ہوجاتی ہے اور نعشوں کی بے حرمتی نا قابلِ قبول اور ایک اخلاقی جرم ہے۔اُنہوں نے کہا ہے” یہ نئی چیزیں اسوقت سامنے آنے لگی ہیں کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی تشدد کی بد ترین تکنیکوں کے خالق اور مسلمان دشمنوں کے قائد اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں“۔ممبرِ اسمبلی لنگیٹ نے کہاہے کہ بھارت کی روایتی پالیسی،جو بذات ِخود محض ایک دکھاوا تھا، سے انحراف کرتے ہوئے نریندر مودی نے ملک کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کی پرواہ کئے بغیر اسرائیل کا دورہ کیا اور برملا طور کہا کہ دونوں ممالک کے مابین اشتراک کی نئی تاریخ رقم ہونے جارہی ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ ہے اس بیان کے آتے ہی” مستقبل میں بننے والے حالات کے خدوخال ظاہر ہونے لگے ہیں “اور افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ انتہائی تشویشناک اور متفکر کرنے والے ہیں۔
تاہم انجینئر رشید نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کسی بھی طرح کے دباو میں آئے بغیر حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ہندوستان کے دشمن نہیں ہیں لیکن یہ بات بار بار ثابت ہوتی آرہی ہے کہ سرکاری ادارے جتنا ظلم کرتے جائیں گے اسکا اتنا ہی شدید رد عمل ہوگا۔
تاہم انجینئر رشید نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کسی بھی طرح کے دباو میں آئے بغیر حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ کشمیری عوام ہندوستان کے دشمن نہیں ہیں لیکن یہ بات بار بار ثابت ہوتی آرہی ہے کہ سرکاری ادارے جتنا ظلم کرتے جائیں گے اسکا اتنا ہی شدید رد عمل ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کو خود ہی طے کرنا ہوگا کہ وہ کشمیر کا مسئلہ حل کرکے ایک پرامن جنوبی ایشیاءمیں رہنا چاہتے ہیں یا اسرائیل جیسے شاطرانہ ذہنیت رکھنے والوں سے ملکرخود کو مسلمانوں سے الگ تھلگ کرنا چاہتے ہیں۔