سرینگر// ایک سنسنی خیز معاملے میں فوج کی 173ویںٹیری ٹوریل یونٹ کے ایک کشمیری جوان بھاری اسلحہ لیکر کیمپ سے فرار ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ظہور احمد ٹھاکر گانٹہ مولہ بارہمولہ کے فوجی کیمپ سے کل رات سے غائب ہیں اور وہ اپنے ساتھ ایک کلاشنکوف اور سینکڑوں کارتوس وغیرہ لیکر گئے ہیں۔ظہور کا تعلق جنوبی کشمیر میں پلوامہ سے ہے اور اندازہ ہے کہ وہ جنگجووں کی صف میں شامل ہو گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج نے ظہور کی تلاش میں کئی جگہ چھاپے مارے ہیں اور اُنکے فرار ہونے کے پوری معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ حالانکہ ظہور کی جانب سے ابھی جنگجو بننے کا باضاطہ کوئی اعلان تو نہیں ہوا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکے علاوہ شائد ہی اُنکے فرار کی کوئی اور وجہ بھی ہو سکتی ہے۔
جنوبی کشمیر میں ابھی جنگجوئیت زوروں پر ہے اور ماضی قریب میں یہاں کے کئی پولس اہلکار فرار ہوکر جنگجووں کی صفوں میں شامل ہوکر مارے بھی جاچکے ہیں۔ نصیر پنڈت ایسے ہی ایک پولس اہلکار تھے جو موجودہ وزیر الطاف بخاری کے محافظ کے بطور اُنکی کوٹھی پر تعینات رہتے ہوئے دو بندوقیں اور دیگر سازوسامان لیکر فرار ہوگئے تھے
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر میں ابھی جنگجوئیت زوروں پر ہے اور ماضی قریب میں یہاں کے کئی پولس اہلکار فرار ہوکر جنگجووں کی صفوں میں شامل ہوکر مارے بھی جاچکے ہیں۔ نصیر پنڈت ایسے ہی ایک پولس اہلکار تھے جو موجودہ وزیر الطاف بخاری کے محافظ کے بطور اُنکی کوٹھی پر تعینات رہتے ہوئے دو بندوقیں اور دیگر سازوسامان لیکر فرار ہوگئے تھے اور پھر حزب کمانڈر بُرہان وانی کے کور گروپ میں شامل ہو گئے تھے۔ نصیر اپنے ایک اور ساتھی سمیت گزشتہ سال اپنے آبائی علاقہ کریم آباد پلوامہ میں جاں بحق ہوگئے تھے۔