سرینگر// اسلام آباد قصبہ میں ہوئے جنگجوئیانہ حملے کے بعد فوج نے کئی دکانداروں کے علاوہ انگریزی روزنامہ رائزنگ کشمیر کے فوٹو جرنلٹ شیخ معشوق کی شدید پٹائی کردی ہے جس سے وہ زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے بس اڈہ کے نزدیک کچھ دیر پہلے جنگجووں نے ایک پولس پارٹی کو نشانہ بناکر حملے کرکے غلام حسن نامی ایک پولس اہلکار کو زخمی کردیا ہے جنکا اسپتال میں علاج جاری ہے۔
رائزنگ کشمیر کی ایک رپورٹ کے مطابق شیخ معشوق نے نیوز روم کو بتایا کہ جب وہ حملے کے بعد پیشہ ورانہ کام کے لئے جائے واردات کی طرف جارہے تھے فوجی اہلکاروں نے کسی اشتعال یا وجہ کے بغیر اُنہیں پکڑ کر اُنکی شدید پٹائی کردی یہاں تک کہ اُنہیں کئی چوٹیں آئیں۔ معشوق نے کہا ہے کہ اُنہوں نے فوج کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ ایک صحافی ہیں اور پیشہ ورانہ کام پر ہیں تاہم اُنکی ایک نہ سُنی گئی ۔ اس سے قبل بھی پولس ،سی آر پی ایف ، فوج اور دیگر سرکاری فورسز پر صحافیوں کی مارپیٹ کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اور ہر بار اگلی بار سے ایسا نہ ہونے کی یقین دہانیوں کے علاوہ سرکاری سطح پر اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے بس اڈہ کے نزدیک کچھ دیر پہلے جنگجووں نے ایک پولس پارٹی کو نشانہ بناکر حملے کرکے غلام حسن نامی ایک پولس اہلکار کو زخمی کردیا ہے جنکا اسپتال میں علاج جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے یہاں وسیع علاقے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور اس دوران کئی راہگیروں اور دکانداروں کی پٹائی کر دی گئی ہے تاہم کسی کے گرفتار کر لئے جانے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں ہے۔