اسلام آباد// دیالگام میں جاری اینکاونٹر میں ایک اور لڑکے کے جاں بحق اور مزید کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں ایک محصور جنگجو کے بھائی بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سرکاری فورسز نے مزید کمک بلائی ہے اور محاصرہ تنگ کیا جارہا ہے تاہم مقامی لوگوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور وہ محاصرے میں آئے اُس مکان تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جس میں لشکر کمانڈر بشیر لشکری اپنے ساتھیوں سمیت پھنسے ہوئے ہیں۔
محصور جنگجووں نے ابھی تک گولی نہیں چلائی ہے تاہم سرکاری فورسز احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کر رہے ہیں جسکے دوران طارق احمد ساکنہ دہرنہ نامی نوجوان کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محصور جنگجووں نے ابھی تک گولی نہیں چلائی ہے تاہم سرکاری فورسز احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کر رہے ہیں جسکے دوران شاداب احمد ساکنہ دہرنہ نامی نوجوان کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ اس سے قبل فورسز نے طاہرہ نامی ایک خاتون کو گولی مار کر جاں بحق کردیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں ایک محصور جنگجو کے بھائی بھی شامل ہیں جنکی ران پر گولی لگی ہے تاہم اُنکی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ دیالگام کے برینٹی نامی گاوں میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے پر سرکاری فورسز نے دورانِ شب یہاں کا محاصرہ کر لیا تھا اور صبح پانچ بجے سے جھڑپ جاری ہے۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے ہیں تاہم سرکاری فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون،طاہرہ، کو جاں بحق کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشیر لشکری کے محصور ہونے کی خبر مصدقہ ہے اور انکا بچ نکلنا مشکل ہے۔ حالانکہ آس پڑوس کے ہزاروں لوگ جائے واردات کی جانب جانے کی کوششیں کررہے ہیں تاکہ محصور جنگجووں کو فرار ہونے کا موقعہ دیں تاہم فورسز نے اس جانب آنے والے سبھی راستوں کو بند کردیا ہے جبکہ گاوں میں جمع احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے جارہے ہیں۔علاقے میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ انتظامیہ نے یہاں انٹرنیٹ کی سہولت بند کرادی ہیں۔