جنگجووں کے ساتھ ساتھ گھر والے بھی محصور،فائرنگ جاری

طاہرہ کو احتجاجی مظاہروں کے دوران گولی مار دی گئی

سرینگر// دیالگام میں جس گھر کے اندر فوج اور دیگر سرکاری فورسز نے جنگجووں کو گھیرا ہوا ہے اُسکے مکین بھی ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق مذکورہ گھر کو سرکاری فورسز نے دورانِ شب اچانک ہی گھیر لیا تھا اور یہاں کے مکیونوں کو باہر آنے کا موقعہ نہیں ملا ہے۔ اس سے قبل پولس نے دعویٰ کیا تھا کہ محصور جنگجووں نے گھر کے مکینوں کو روکا ہوا ہے اور وہ اُنہیں ڈھال کے بطور استعمال کرتے ہیں۔

حالانکہ مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے ہیں تاہم سرکاری فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون،طاہرہ، کو جاں بحق کردیا ہے۔

واضح رہے کہ دیالگام کے برینٹی نامی گاوں میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے پر سرکاری فورسز نے دورانِ شب یہاں کا محاصرہ کر لیا تھا اور صبح پانچ بجے سے جھڑپ جاری ہے۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے ہیں تاہم سرکاری فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کرکے ایک خاتون،طاہرہ، کو جاں بحق کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشیر لشکری کے محصور ہونے کی خبر مصدقہ ہے اور انکا بچ نکلنا مشکل ہے۔ حالانکہ آس پڑوس کے ہزاروں لوگ جائے واردات کی جانب جانے کی کوششیں کررہے ہیں تاکہ محصور جنگجووں کو فرار ہونے کا موقعہ دیں تاہم فورسز نے اس جانب آنے والے سبھی راستوں کو بند کردیا ہے جبکہ گاوں میں جمع احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے جارہے ہیں۔

Exit mobile version