جی ایس ٹی پر تنازعہ جاری،کمپنیوں نے مگر وصولی شروع کردی

سرینگر// اسوقت جب جموں کشمیر میں نئے ٹیکس قانون جی ایس ٹی کے نفاذ پر ایک زبردست تنازعہ جاری اور حتمی فیصلہ لیا جانا باقی ہے مختلف کمپنیوں نے صارفین سے جی ایس ٹی کی وصولی شروع بھی کردی ہے۔

چناچہ 309 روپے کے ریچارج پر 34.58 روپے کا ٹیکس کاٹا گیا ہے اور اسے جے کے جی ایس ٹی کا نام دیا گیا ہے۔

تفصیلات کو معلوم ہوا ہے کہ مختلف کمپنیوں نے جی ایس ٹی کی باضابطہ وصولی شروع کردی ہے۔ یہ بات تب پتہ چلی کہ جب کئی صارفین نے مواصلاتی کمپنی جیو کی ویب سائٹ پر اپنے فون نمبرات ریچارج کرائے اور اُنسے جے کے جی ایس ٹی کے مد میں پیسہ وصولا گیا جیسا کہ پیسوں کی رسید میں بھی درج ہے۔ چناچہ 309 روپے کے ریچارج پر 34.58 روپے کا ٹیکس کاٹا گیا ہے اور اسے جے کے جی ایس ٹی کا نام دیا گیا ہے۔

بھارت میں ٹیکس کا نیا قانون جی ایس ٹی یکم جولائی سے لاگو ہونے جارہا ہے تاہم جموں کشمیر میں اس قانون کے اطلاق پر تنازعہ جاری ہے کہ یہاں کی تاجر تنظیموں اور حزبِ اختلاف کی جماعتوں کا یہ ماننا ہے کہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے جموں کشمیر کی خصوصٰ پوزیشن اور اسکی مالی خود مختاری پر آنچ آسکتی ہے۔ اس حوالے سے سرکار نے ابھی تک کم از کم دو کُل جماعتی میٹنگیں بلائی ہیں جن میں تاہم اس معاملے کو لیکر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا جا سکا ہے۔

Exit mobile version