سرینگر// نوہٹہ میں ایک ہجوم کی مارپیٹ سے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سرینگر کے رہنے والے ایک پولس افسر کے بطور ہوئی ہے جو پولس کے مطابق ڈیوٹی پر تھے کہ مارے گئے۔پولس کی طرفسے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے”ایک اور پولس افسر نے ڈیوٹی کے دوران اپنی جان قربان کردی ہے“۔مذکورہ افسر کی شناخت ڈی ایس پی محمد ایوب پنڈت آف ناوپورہ خانیار کے بطور کی گئی ہے جو پولس کی سکیورٹی ونگ میں تعینات تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد ایوب پر ایک ہجوم نے حملہ کیا اور اُنہیں مار مار کے ہلاک کردیا گیا۔
”ایک اور پولس افسر نے ڈیوٹی کے دوران اپنی جان قربان کردی ہے“۔
واضح رہے کہ مرکزی جامع مسجد میں شبِ قدر کی شب خوانی کے دوران اُسوقت ہنگامہ ہوگیا تھا کہ جب نوجوانوں نے سیول کپڑوں میں ملبوس ایک پستول بردار شخص کو پکڑ کر اُنکی اس حد تک پٹائی کردی تھی کہ وہ ہلاک ہوگئے۔عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ نے ہجوم پر گولی چلاکر دانش میر،مدثر احمد اور سجاد بٹ نامی تین افراد کو زخمی کردیا تھا جسکے بعد ہجوم نے اُنسے اُنکی پستول چھین لی اور اُنہیں مار مار کر ہلاک کردیا۔وادی میں پیش آمدہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
اس واقعہ کے بعد پولس کو مذکورہ کی نعش حاصل کرنے کے لئے بڑی مشقت کرنا پڑی تھی کیونکہ جامع کے اردگرد نوجوانوں کی بڑی تعداد سرکاری فورسز پر سنگبازی کرنے لگی تھی۔بعض خبررساں اداروں نے نامعلوم پولس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی غیض و غضب کا نشانہ بنے شخص کی شناخت کرائی جارہی ہے لیکن وہ پولس کے نہیں ہیں تاہم اب پولس نے واضح کردیا ہے کہ مذکورہ ڈی ایس پی رینک کے افسر تھے اور ڈیوٹی کے دوران ہلاک کئے گئے ہیں۔