ہندوارہ// ہندوارہ کے یونسو وہی پورہ میں جموں کشمیر بنک کی شاخ کے اب ایک ماہ سے بند پڑے ہونے کے خلاف آج یہاں کے لوگوں نے دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔لوگوں نے بنک کے جلد نہ کھولے جانے کی صورت میں ہڑتال پر جانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں شدید مشکلات سے دوچار کیا جارہا ہے۔
جموں کشمیر بنک کی اس شاخ سے منسلک اے ٹی ایم کو گزشتہ ماہ نا معلوم افراد نے لوٹ لیا تھا جسکے بعد اس شاخ کو بند کیا گیا اور آج تک دوبارہ نہیں کھولا گیا ہے جسکی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
قصبہ میں آج لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی جنہوں نے دھرنا دیا اور احتجاجی مظاہرے کئے۔اس موقعہ پر یہاں کچھ دیر کے لئے ٹریفک کی نقل و حمل میں خلل آیا اور معمولاتِ زندگی متاثر ہوگئیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر بنک کی اس شاخ سے منسلک اے ٹی ایم کو گزشتہ ماہ نا معلوم افراد نے لوٹ لیا تھا جسکے بعد اس شاخ کو بند کیا گیا اور آج تک دوبارہ نہیں کھولا گیا ہے جسکی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔اُنہوں نے سوال کیا کہ اے ٹی ایم کی چوری کے مسئلے کو بنک کو بند کردینے سے کس طرح حل کیا جاسکتا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا”اُس واقعہ کے بعد بنک کو بند کیا گیا تو ہمیں لگا کہ تحقیقات کے لئے بنک دو ایک دن بند رہے گا لیکن اب ایک مہینہ ہونے کو ہے بنک برابر بند ہے اور ہمیں لین دین کے لئے دور دور کے بنکوں میں جانا پڑ رہا ہے“۔دھرنا پر بیٹھے ایک سماجی کارکن شوکت احمد پنڈت کا کہنا تھا”یہ پہلی بار تو نہیں ہے کہ کہیں اے ٹی ایم کی چوری ہوگئی ہے لیکن یہ بات ضرور پہلی بار ہوئی ہے کہ اے ٹی ایم میں چوری کی وجہ سے پورے بنک کو ہی بند کردیا گیا ہے،اگر بنک کو کوئی خطرہ محسوس ہوتا ہے تو سکیورٹی کا انتظام کیا جاسکتا ہے لیکن بنک کو بند کرنے کا کیا جواز ہے“۔اُنہوں نے کہا کہ بنک کو فوری طور بحال نہیں کیا گیا تو یہاں مزید احتجاج کیا جائے گا۔
اس دوران قصبے میں دھرنا اور احتجاجی مظاہرے کی خبر پھیلتے ہی ضلع انتظامیہ کی جانب سے ایڈیشنل ضلع کمشنر موقعہ پر آئے جنہوں نے احتجاجیوں کو یہ یقین دلایا کہ معاملے کو لیکر جموں کشمیر بنکے کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بات کی جائے گی۔ایڈیشنل ضلع کمشنر نے یہ کہکر لوگوں کو دھرنا ختم کرنے پر آمادہ کیا کہ بنک کی شاخ کو فوری طور بحال کرائے جانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔