شوپیاں// آرونی میں گزشتہ روز کمانڈر جنید متو اور ایک اور ساتھی کے سمیت مارے گئے لشکر طیبہ کے جنگجو ناصر وانی کے جنازے میں اُنکے دس مسلح ساتھیوں نے شرکت کی اور گولیوں کے کئی راونڈ چلا کر اپنے ساتھی کو سلامی دی۔
ذرائع کے مطابق ہف شرمال میں لوگوں کا سمندر جمع ہے اور ساڑھے گیارہ بجے تک ناصر کی ایک کے بعد ایک چھ بار نمازِ جنازہ پڑھی گئی تھی اور ہر بار اس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ اسی اثنا میں دو مسلح جنگجو نمودار ہوئے اور اُنہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے ساتھی کے چہرے پر ہاتھ پھیرا اور یہاں سے چلے جانے سے پہلے گولیوں کے کئی راونڈ چلا کر اُنہیں سلامی دی اور پھر مزید تین اور اسکے بعد پانچ مزید جنگجووں نے ایسا دہرایا۔
ہف شرمال میں لوگوں کا سمندر جمع ہے اور ساڑھے گیارہ بجے تک ناصر کی ایک کے بعد ایک چھ بار نمازِ جنازہ پڑھی گئی تھی اور ہر بار اس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ اسی اثنا میں دو مسلح جنگجو نمودار ہوئے اور اُنہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں اپنے ساتھی کے چہرے پر ہاتھ پھیرا اور یہاں سے چلے جانے سے پہلے گولیوں کے کئی راونڈ چلا کر اُنہیں سلامی دی اور پھر مزید تین اور اسکے بعد پانچ مزید جنگجووں نے ایسا دہرایا۔
ناصر وانی کو گزشتہ روز لشکر کمانڈر جنید متو اور ایک اور ساتھی سمیت بجبہاڑہ کے متصل آروانی قصبہ میں ایک طویل جھڑپ کے دوران مار گرایا گیا تھا۔ اس جھڑپ کے دوران ام لوگوں نے جنگجووں کی مدد کرتے ہوئے اُنہیں راہِ فرار دینے کی کوشش کی تھی تاہم اُنہیں کامیابی نہیں ملی بلکہ ان کوششوں کے دوران سرکاری فورسز نے ایک کمسن سمیت دو مظاہرین کو جاں بحق اور مزید تیس کو زخمی کردیا ہے جن میں سے چھ کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں کو منتقل کیا گیا ہے جہاں کم از کم ایک زخمی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔