خبردار محبوسین کو کوئی گزند پہنچی تو …:صلاح الدین

حزب کمانڈر کے علاوہ صلاح الدین جہاد کونسل کے سربراہ بھی ہیں

مظفر آباد// جنگجو تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل اور جموں کشمیر کی سب سے بڑی تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے ریاستی انتظامیہ پر مسرت عالم بٹ اور سیدہ آسیہ اندرابی کی جان کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سید صلاح الدین نے تاہم خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی بھی آزادی پسند کارکن یا قائد کو جیل میں گزند پہنچی تو اسکے سنگین نتائج بر آمد ہونگے۔

ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ ایک بیان میں حزب المجاہدین کے ترجمان سلیم ہاشمی کے مطابق سید صلاح الدین نے تنظیم کی کمانڈ کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ ”بھارتی حکومت اور ریاستی کٹھ پتلی انتظا میہ طے شدہ اور منصوبہ بند طریقے سے کشمیری محبوسین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے“ ۔اُنہوں نے مزید کہا ہے ” مصدقہ اطلاعات کے مطابق کشمیری محبوسین جن میں معروف حریت رہنما مسرت عالم ،آسیہ اندرابی اور ہزاروں دیگر آزادی پسند کارکن شامل ہیں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔ناقص غذائیں ،ناقص طبی سہولیات اوروادی سے باہر جیلوں میں شدت کی گرمی سے بچنے کیلئے نہ ہونے کے برابر انتظامات اس حقیقت کو آشکارا کرتی ہیں کہ متعصب اور شدت پسند مودی حکومت اور کٹھ پتلی محبوبہ سرکار ،جان بوجھ کر ،کشمیری حریت پسند کارکنوں اور قائدین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا خو فناک کھیل، کھیل رہی ہیں“ ۔ سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ ان ”مصدقہ اطلاعات“ کی تصدیق اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ یہ جا نتے ہوئے بھی کہ آسیہ اندرابی شدید علیل ہیں ،اورانہیں دن میں کئی بار مصنوعی طریقے سے آکسیجن فراہم کرنا پڑتی ہے ،اُنہیں اور اُنکی ساتھی فہمیدہ صوفی کوسری نگر سے باہر شدید گرم علاقے کی جیل میں بھیجنا اس حقیقت سے پردہ اُٹھاتا ہے کہ بھارت سرکار اور ”کٹھ پُتلی“ انتظا میہ کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔بیان کے مطابق حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر نے خبردار کیا کہ اگر کسی بھی محبوس رہنما یا قائد کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے نتائج انتہائی سنگین نکلیں گے اور جس کی تمام تر ذمہ داری ”کٹھ پُتلی“ انتظا میہ اور مودی سرکار پر ہوگی ۔

” مصدقہ اطلاعات کے مطابق کشمیری محبوسین جن میں معروف حریت رہنما مسرت عالم ،آسیہ اندرابی اور ہزاروں دیگر آزادی پسند کارکن شامل ہیں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔ناقص غذائیں ،ناقص طبی سہولیات اوروادی سے باہر جیلوں میں شدت کی گرمی سے بچنے کیلئے نہ ہونے کے برابر انتظامات اس حقیقت کو آشکارا کرتی ہیں کہ متعصب اور شدت پسند مودی حکومت اور کٹھ پتلی محبوبہ سرکار ،جان بوجھ کر ،کشمیری حریت پسند کارکنوں اور قائدین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا خو فناک کھیل، کھیل رہی ہیں“ ۔

سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ پوری ریاست کو ایک اذیت خانے میں تبدیل کیا جا چکا ہے اور حریت پسند عوام کی جدوجہد کو طا قت کے بل پر ختم کر نے کی ہر ممکنہ کو شش کی جارہی ہے ۔اُنہوں نے کہا ہے ”بھارتی فورسز انسانی حقوق کی بد ترین پا مالیوں میں ملوث ہیں اور خود بھارتی فوجی سربراہ اعلانیہ طور پر اپنی فوج کو انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑانے کی مکمل ڈھیل دے چکے ہیں“ ۔ اُنہوں نے عالمی برادری، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے اس رویے کو نظر انداز کرنے کی بجائے ،اس پر دباؤ ڈالیں ۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ بصورت دیگر بھارت کایہ رویہ جنوبی ایشیا کو ایک خوفناک صورت حال کی طرف لے جارہا ہے ۔

بیان میں درج ہے ” سید صلاح الدین نے کشمیری عوام کو یقین دلایا کہ ان کی قربا نیاں ضائع نہیں ہونگی ۔ان شا ء اللہ وہ وقت قریب ہے جب قوم آزادی کی نعمتوں سے سرفراز ہوگی“۔ اجلاس میں ہفتہ رفتہ کے شہداء کی بلندی درجات کی دعا کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حصول مقصد تک جدوجہد پوری قوت سے جاری رہے گی۔

Exit mobile version