ترال// سیموہ ترال میں جنگجووں اور سرکاری فورسز کے بیچ جاری جھڑپ کی جگہ جانے کی کوشش میں سیموہ کے قریبی گاوں رٹھسونہ میں ہزاروں لوگ جمع بتائے جارہے ہیں جبکہ فورسز نے ان لوگوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑنے کے علاوہ پیلٹ گن کا استعمال کیا ہے۔ علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور فورسز کی کارروائی میں ابھی تک کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آس پڑوس کے کئی علاقوں کے لوگ جنگجووں کی مدد کے لئے آگے بڑھنے کی کوشش میں ہیں تاہم فورسز نے محاصرہ وسیع کرکے سبھی راستوں کو مسدود کیا ہوا ہے۔ جنوبی کشمیر میں ابھی تک لوگوں نے کئی بار فورسز کو اپنے ساتھ الجھا کر محاصرے میں پھنسے جنگجووں کو فرار کا راستہ دیا ہے۔
سیموہ ترال میں گزشتہ رات جنگجووں اور سرکاری فورسز کے بیچ اینکاونٹر شروع ہوگیا تھا جسے بعدازاں رات بھر کے لئے روک دیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صبح سے یہاں فائرنگ جاری ہے اور فوج نے اعلیٰ تربیت یافتہ کمانڈوز کے خصوصی دستے کو بلایا ہے۔
بُرہان وانی کے قریبی ساتھی رہے اور اُنہی کے جیسی شہرت والے سبزار احمد عرف سوبہ ڈان کے کم از کم دو ساتھیوں سمیت سیموہ میں جاری اینکاونٹر میں پھنسے ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر بعض لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سبزار نے اپنے گھروالوں کو فون کرکے خود اس بات کی تصدیق کی ہے۔