سرینگر//
جنوبی کشمیر کے اسلام آباد ضلع میں میربازار کے قریب سرینگر-جموں شاہراہ پر گزشتہ ہفتے ہوئے جنگجوئیانہ حملے میں زخمی ہوئے ایک اور شخص نے آج اسپتال میں دم توڑ دیا ہے اور یوں اس حملے میں مارے جانے والوں کی تعداد 6ہوگئی ہے۔
محمد حسین ڈار ولد غلام احمد ساکن تکیہ ملہ پورہ کولگام کی اتوار کی صبح میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ میں موت واقع ہوگئی ہے۔ 6 مئی کو میربازار میں ہوئے شبانہ حملے میں اور لوگوں کے ساتھ وہ بھی زخمی ہوچکے تھے اور تب سے ہی میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ میں زیرِ علاج تھے۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈار کو بچانے کی سبھی کوششیں ناکام ہوگئیں کہ وہ حملے میں شدید طور زخمی ہوچکے تھے۔
6 مئی کی رات کو یہ حملہ دیر رات پونے دس بجے کے قریب اُسوقت ہوا تھا کہ جب ملہ پورہ میر بازار کے قریب شاہراہ پر ایک حاڈچہ پیش آیا تھا اور پولس جائے واردات پر عینی شاہدین کا بیان لینے کے لئے پہنچ گئی تھی۔ اس سے قبل یہاں ایک ٹریکٹر اور ٹرالر کے مابین زبردست ٹکر ہوئی تھی اور ٹریکٹر ڈرائیور مارا گیا تھا۔ پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ چوکی افسر صفدر ملک کی قیادت میں ایک پولس پارٹی جائے واردات پر پہنچ کر درماندہ ہوئے ٹریفک کو بحال کرنے کے علاوہ عینی شاہدین سے بیان لینے ہی لگی تھی کہ گھات میں بیٹھے جنگجووں نے حملہ بولدیا۔ حملے میں ایک پولس اہلکار سمیت چار افراد موقعہ پر ہی مارے گئے تھے جبکہ دیگر کئی زخمی تھے۔
ڈار کے جانبر نہ ہوپانے کے بعد اب اس حملے میں مارے جانے والوں کی تعداد نصف درجن تک پہنچ گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس حملے میں فیاض احمد اشوار نامی ایک جنگجو بھی مارے گئے تھے جنکی نماز جنازہ میں اگلے روز ہزاروں لوگوں نے شرکت کی تھی جبکہ مسلح جنگجووں نے اچانک نمودار ہوکر اشوار کو گولی چلا کر فوجی طرز سے الوداع کہا تھا۔