حاجن//
شمالی کشمیر کے حاجن قصبہ میں آج نا معلوم جنگجو کمانڈر نے نماز جمعہ کے موقعہ پر خطبہ دیا جبکہ انہوں نے بعدازاں اپنے دو محافظوں سمیت ایک جلوس کی قیادت بھی کی۔ذرائع کے مطابق جدیداسلحہ سے لیس جنگجوکمانڈر نے لوگوں سے خطاب کیا اور تحریک کاساتھ دینے کا مشورہ دیا۔
معلوم ہوا ہے کہ قریب آدھے گھنٹے تک بولتے رہنے والے جنگجو کمانڈر اور انکے ساتھیوں کو لوگوں نے نمازِ جمعہ کے بعدجلوس کی صورت میں حاجن چوک تک پہنچایا۔ اس دوران پورا علاقہ” اسلام و آزادی“ کے نعروں سے گونج اُٹھا۔ ایک خبر رساں ایجنسی نے مقامی ذرائع کاحوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جلوس میں بندوق برداروں کے موجود ہونے کی خبر پھیلتے ہی لوگوں کی کثیر تعداد حاجن چوک کی طرف اُمڑ پڑی اور لوگوں نے جنگجوﺅں کو گلے لگالگا کر انکے ساتھ وابستگی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ پچھلے جمعہ کو بھی حاجن میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بندوق بردار نمودار ہوئے جس دوران اُنہوںنے ہوامیں گولیوں کے کئی راونڈ بھی فائر کئے تھے ۔ دفاعی ذرائع نے خبررساں ادارے کو بتایاکہ اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی گئی ہے کہ نامعلوم بندوق بردار کون تھے۔
وادی¿ کشمیر میں روز افزوں جنگجوو¿ں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور جنوبی کشمیر میں کئی مقامات پر جنگجووں نے انکے ساتھیوں کے مارے جانے پر انہیں با ضابطہ گن سیلوٹ دیا ہے۔جنوبی کشمیر کے بعد اب وادی کے باقی حصوں میں جنگجوو¿ں کے یوں دن دھاڑے دندناتے پھرنے سے سکیورٹی ایجنسیوں میں تشویش لاحق ہوگئی ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ فوج نے پندرہ سال کے بعد اب بستیوں کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لینے کا عمل بحال کرکے اسے جنگجو مخالف آپریشنوں کا مستقل حصہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔