اسلام آباد//
پاکستانی پارلیمان کے ایوانِ بالا کے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے کے قریب ہوئے دھماکے میں کم از کم 25 افرادمارے گئے ہیں جبکہ اس سے کئی زیادہ زخمی ہیں۔پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں یہ دھماکہ جمعے کی دوپہر مستونگ میں اس وقت ہوا جب جمیعت علمائے اسلام (فضل الرحمان گروپ) سے تعلق رکھنے والے مولانا عبدالغفور حیدری نماز کی ادائیگی کے بعد روانہ ہوئے تھے۔
مستونگ کے ڈپٹی کمشنر صلاح الذین نورزئی نے ایک برطانوی ادارے کو بتایا ہے کہ دھماکے میں اب تک 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہکم ازکم 35افراد زخمی ہیں۔حکومتِ بلوچستان کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کے مطابق اس واقعے میں عبدالغفور حیدری بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔مستونگ کے ایس ایچ او ظفر خان زہری نے بتایا کہ مولانا حیدری کو معمولی خراشیں آئی ہیں۔ایس ایچ او کے مطابق زخمیوں کو مستونگ ہسپتال اور رئیسانی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مستونگ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے متصل علاقہ ہے جہاں ماضی میں سکیورٹی اہلکاروں کو کئی بار نشانہ بنایا گیا ہے۔بلوچستان میں ماضی میں بھی جے یو آئی کے رہنماوں پر حملے ہو چکے ہیں۔اکتوبر 2014 میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں اس جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی گاڑی پر خودکش حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے تاہم وہ محفوظ رہے تھے۔