سرینگر کے ڈلگیٹ علاقہ میں ڈل جھیل کے کنارے معروف مغل باغات کو جانے والی سڑک کا ایک حصہ اچانک ڈھ گیا جسکے نتیجے میں اس سڑک کو عارضی طور بند کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈل گییٹ کے بڈیاری چوک میں سہ پہر چار بجے کے قریب سڑک اچانک کھسکنے لگی اور دیکھتے ہی دیکھتے اسکا ایک بڑا حصہ ڈل جھیل کی جانب ڈھ گیا۔اس موقعہ پر یہاں افراتفری پھیل گئی اور لوگوں میں خوف و حراس پھیل گیا جسے دیکھتے ہوئے کئی دکانیں بھی بند ہوگئیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جونہی سڑک سرکنے لگی یہاں موجود کئی لوگوں کی چیخیں نکل گئیں اور وہ بھاگنے لگے۔نزدیک ہی ایک دکاندار نے بتایا کہ اُنہوں نے اس واقعہ کے فوری بعد دیگر دکانداروں کی طرح ہی اپنی دکان بند کردی۔
مفتی سعید نے اس سڑک کو وسعت دینے کیلئے ایک منصوبے کو زیرِ غور لایا تھا تاہم مشہورِ زمانہ اس آب گاہ کو نقصان پہنچنے کے احتمال سے ماحولیات کیلئے سرگرم کارکنوں و دیگر متعلقین نے اعتراض جتایا یہاں تک کہ اُس منصوبے پر مزید سوچنا بند ہوگیا
سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ سڑک کا ایک حصہ ڈھ گیا ہے جسے دیکھتے ہوئے احتیاطاََ ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔ ایک افسر نے اُنکا نام نہ لئے جانے کی شرط پر کہا کہ محکمۂ روڈس اور بلڈنگس کے علاوہ ڈل کی دیکھ ریکھ کرنے والے محکمہ کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولس کے اعلیٰ حکام کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چونکہ یہ ایک اہم سڑک ہے لہٰذا اسکی فوری طور مرمت کی جائے گی تاہم اس سے قبل اس بات کی جانچ کی جائے گی کہ آخر سڑک کے رِساؤ کی وجہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بڈیاری چوک وہ جگہ ہے کہ جہاں سے جھیلِ ڈل شروع ہوتا ہے اور مشہور مغل باغات کو جانے والی،بلیوارڈ روڈ کے نام سے مشہور، سڑک بھی یہیں سے شروع ہوتی ہے جو ڈل کے ساتھ ساتھ چلتی ہے۔یہ سڑک ڈل کا کنارہ بھی ہے۔مغل باغات،جیسے نشاط،شالیمار،چشمہ شاہی اور ہارون،کا راستہ ہونے کے علاوہ بلیوارڈ روڈ راج بھون اور نوکر شاہوں کی سرکاری رہائش گاہوں کا راستہ بھی ہے اور شہر کے نوے فی صد ہوٹل بھی اسی راستے پر واقع ہیں۔
۔سابق وزیرِ اعلیٰ مفتی سعید نے اس سڑک کو وسعت دینے کیلئے ایک منصوبے کو زیرِ غور لایا تھا تاہم مشہورِ زمانہ اس آب گاہ کو نقصان پہنچنے کے احتمال سے ماحولیات کیلئے سرگرم کارکنوں و دیگر متعلقین نے اعتراض جتایا یہاں تک کہ اُس منصوبے پر مزید سوچنا بند ہوگیا۔
مذکورہ بالا سرکاری افسر نے بتایا کہ محض چند میٹر سڑک کو نقصان پہنچا ہے اوریہ کوئی زیادہ تشویش والی اور نہایت غیر معمولی بات نہیں ہے البتہ وہ مرمت کا کام ہاتھ میں لینے سے قبل زمین کے رِساؤ کی وجہ جاننے کی ضرور کوشش کرینگے تاکہ مزید کوئی مسئلہ پیش نہ آئے۔اُنہوں نے کہا کہ آج پیش آمدہ واقعہ میں کسی کے زخمی ہونے کے جیسا کوئی حادثہ پیش نہیں آیا ہے جو خوش قسمتی کی بات ہے۔