گلمرگ میں رنگ رلیاں بھی دعوتِ دین بھی

وادیٔ کشمیر کے برف پوش اور سرد ترین سیاحتی مرکز گلمرگ میں جہاں شوخ اور چنچل سیاحوں کا رش لگا ہوا ہے وہیں موقعہ کو غنیمت جانتے ہوئے ایک اسلامی تنظیم نے منفرد انداز میں ان سیاحوں کو دائرۂ اسلام میں آںے کی دعوت دی۔اسلامک فیٹرنٹی نامی اس تنظیم نے گلمرگ میں دس روزہ ’’دعوتی کیمپ‘‘ کا انعقاد کرایا تھا جسکی سربراہی کیلئے ممبئی کے معروف مقرر ڈاکٹر شعیب سید بنفسِ نفیس موجود رہے۔
سرینگر میں ایک عصری اسکول کے انتظام اور دیگر کئی دعوتی سرگرمیوں میں مصروف اسلامک فیٹرنٹی لگاتار کئی سال سے گلمرگ اور دیگر سیاحتی مراکز پر دعوتی کیمپوں کا انعقاد کرتی آرہی ہے اور اس بار بھی یہ پروگرام جاری رہا۔تنظیم کے ’’داعی‘‘ اور رضاکار گلمرگ میں قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کیلئے آنے والے سیاحوں،جن میں نو بیاہتا جوڑوں کی بڑی تعداد شامل ہے،کو معروف زعفرانی قہوہ پر بلاتے رہے اور جس دوران وہ گرم قہوہ کی چُسکیاں لیتے رہے انہیں اسلام کا پیغام سنایا جاتا رہا۔

نئے سال کی آمد پر یہاں کے سبھی ہوٹل بھرے رہے اور ہزاروں لوگوں نے گئے سال کی آخری رات کو رنگین بنانے کیلئے ایک ’’گرینڈ پارٹی‘‘ میں شرکت کی

سیاحوں کی کیمپ کے تئیں توجہ پانے کیلئے اسلامک فیٹرنٹی نے ایک خیمہ لگانے کے علاوہ یہاں بڑی ہورڈنگس اور اسپیکر وغیرہ نصب کرائے تھے۔ذرائع کے مطابق گئے دس دنوں کے دوران سینکڑوں غیر کشمیری اور غیر ملکی سیاحوں کو کیمپ میں آتے اور رضاکاروں کو غور سے سُنتے دیکھا جاسکتا تھا۔
کیمپ کے اختتام پر جاری کردہ ایک اخباری بیان میں کہا گیا کہ سیاحوں کی خاطر تواضع کیلئے کشمیری قہوہ کا انتظام رکھا گیا تھا اور اسکے علاوہ اسلام کے بارے میں جاننے میں دلچسپی رکھنے والوں کو ہندی،انگریزی اور گجراتی زبان کے تراجم کے ساتھ قران کے نسخے ہدیہ کئے گئے۔بیان میں کہا گیا کہ سیاحوں کو اسلام کے پیغام کو اچھی طرح سمجھنے کیلئے انہیں قرانی نسخوں کے علاوہ دیگر کئی کتابچوں کا تحفہ بھی دیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 24دسمبر سے  2جنوری تک جاری رہنے والے اس دعوتی کیمپ میں قریب دو ہزار سیاحوں نے قہوہ پینے کے دوران اسلام کا پیغام سنا اور اس بارے میں مزید جاننے میں دلچسپی ظاہر کی۔

 پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں ایسی شہادت ملتی ہے کہ وہ مختلف میلوں وغیرہ میں تشریف لیجاکر وہاں آئے لوگوں کو اسلام کی طرف بلاتے تھے۔

گلمرگ دنیا بھر میں مشہور ایک معروف سیاحتی مرکز ہے جہاں سردی کے موسم میں کئی کئی فُٹ برف گر کر جمع رہتی ہے اور سرمائی کھیلوں کیلئے ایک بین الاقوامی میدان فراہم کرتی ہے۔اس سیاحتی مرکز میں نئے سال اور کرسمس کے مواقع پر خصوصیت کے ساتھ لوگوں کی بھیڑ جمع رہتی ہے۔اس سال بھی نئے سال کی آمد پر یہاں کے سبھی ہوٹل بھرے رہے اور ہزاروں لوگوں نے گئے سال کی آخری رات کو رنگین بنانے کیلئے ایک ’’گرینڈ پارٹی‘‘ میں شرکت کی۔تاہم اسلامک فیٹرنٹی کے ایک کارکن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسی موقعہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ غیر مسلموں تک اسلام کا پیغام پہنچانا چاہا۔انہوں نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں ایسی شہادت ملتی ہے کہ وہ مختلف میلوں وغیرہ میں تشریف لیجاکر وہاں آئے لوگوں کو اسلام کی طرف بلاتے تھے۔انہوں نے کہا کہ تنظیم کے دعوتی کیمپوں میں کسی پر اسلام قبول کرنے کی کوئی زبردستی نہیں کی جاتی ہے بلکہ لوگوں میں اسلام کے بارے میں جاننے کی دلچسپی پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جسکے ابھی تک حوصلہ افزاٗ نتائج سامنے آتے رہے ہیں۔

Exit mobile version