اسوقت جب پوری دنیا میں ’’اسلاموفوبیا‘‘ کی لہر اٹھی ہوئی ہے اور بعض لوگ اسلام کا نام سُنتے ہی منھ بھسور لیتے ہیں ایک ہندو نوجوان نے سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبہ اسلامیات میں داخلہ مانگا ہے بلکہ وہ مسابقاتی امتحان یا انٹرنس میں اول آئے ہیں۔
شُبھم یادو نامی ہندو نوجوان ایم اے اسلامک اسٹیڈیز کے انٹرنس میں 73.25 پوائنٹس کے ساتھ اول آئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر رہے مسلمان امیدوار نے محض 51.50 پوائنٹ حاصل کئے ہیں۔ایم اے اسلامک اسٹیڈیز کیلئے منتخب ہونے والے کُل 54 طلبا میں سے شُبھم اکیلے غیر مُسلم ہیں جو عام زُمرے میں منتخب ہوئے ہیں۔
واقعہ کوئی پہلا نہیں ہے لیکن یہ بات ضرور نئی ہے کہ ایک ہندو نوجوان نے اسلامک اسٹیڈیز کے داخلہ امتحان میں مُسلمان امیدواروں کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا
سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر نے کچھ وقت پہلے اس پروگرام کیلئے انٹرنس کا انعقاد کیا تھا اور حال ہی میں نتائج ظاہر کئے گئے جو شُبھم کے اسلامک اسٹیڈیز کیلئے منتخب ہونے اور اول آنے کی وجہ سے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں سے لیکر نجی مجالس تک میں موضوعِ بحث بن گئے ہیں۔یونیورسٹی نے منتخب طلبا کو کاونسلنگ کیلئے طلب کرتے ہوئے 3نومبر سے داخلہ کے دیگر لوازمات پورا کرنے کا شیڈول جاری کیا ہے۔
یونیورسٹی میں شعبۂ مذہبی تعلیمات کے سربراہ پروفیسر حمیداللہ مرازی کا کہنا ہے کہ اگرچہ کسی ہندو کے اسلامک اسٹیڈیز میں داخلہ لینے کا واقعہ کوئی پہلا نہیں ہے لیکن یہ بات ضرور نئی ہے کہ ایک ہندو نوجوان نے اسلامک اسٹیڈیز کے داخلہ امتحان میں مُسلمان امیدواروں کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک دلچسپ اور خوش آئیندہ بات ہے۔
یقین جانئیے کہ ایک ہندو نوجوان کو،وہ بھی کہ جو انٹرنس امتحان میں اول آئے ہیں،اسلامک اسٹیڈیز کی کلاس میں بیٹھتے دیکھنا نہایت دلچسپ ہوگا اور میں یہ تجربہ کرنے کیلئے بے تاب ہو رہا ہوں
سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر براہِ راست مرکزی سرکار کے محکمۂ تعلیم کے تابع ہے اور یہاں داخلہ کیلئے کُل ہند سطح پر طلباٗ کا انتخاب ہوتا ہے۔شُبھم یادو غیر کشمیری نوجوان ہیں جنہوں نے دیگر امیدواروں کے ساتھ داخلہ امتحان کیلئے درخواست دی ہوئی تھی اور وہ امتحان میں اول آئے ہیں۔شُبھم کے ساتھ یونیورسٹی میں داخلہ پا چکے ایک کشمیری نوجوان نے ،اُنکا نام نہ لئے جانے کی شرط پر،بتایا ’’میرا بھی اسلامک اسٹیڈیز میں انتخاب ہوا ہے۔یقین جانئیے کہ ایک ہندو نوجوان کو،وہ بھی کہ جو انٹرنس امتحان میں اول آئے ہیں،اسلامک اسٹیڈیز کی کلاس میں بیٹھتے دیکھنا نہایت دلچسپ ہوگا اور میں یہ تجربہ کرنے کیلئے بے تاب ہو رہا ہوں‘‘۔انہوں نے کہا ’’میرے لئے زیادہ دلچسپ یہ دیکھنا ہوگا کہ کورس کی تکمیل پر اس شخص کے حتمی تاثرات جانوں اور دیکھوں کو اسلام پڑھنے کے بعد ایک غیر مُسلم شخص کا ردِ عمل کیا ہوسکتا ہے‘‘۔شُبھم یادو کے ساتھ تاہم بسیار کوششوں کے باوجود رابطہ ممکن نہیں ہوسکا۔