کورونا وائرس کا شکار ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانس کی حالت مزید بگڑ گئی ہے جس کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا ہے کہ بورس جانسن نے سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب کو ان کی نمائندگی کرنے کا کہا ہے۔ ڈاؤننگ سٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پیر کی سہ پہر وزیراعظم کی حالت مزید خراب ہوگئی۔ انہیں میڈیکل ٹیم کے مشورے پر ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے (آئی سی یو) میں منتقل کر دیا گیا ہے‘۔ ’وزیراعظم نے سیکریٹری خارجہ سے کہا ہے کہ جہاں ضروری ہو وہ ان کی نمائندگی کریں‘۔
بکنگھم پیلس کے ترجمان کے مطابق ملکہ برطانیہ کووزیراعظم جانسن کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔
سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینٹ تھامسن ہسپتال میں بہترین ٹیم ہے اور وزیراعظم محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی امور معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم کے علاج کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے جو ہسپتال میں کورونا سے لڑ رہے ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے معروف میڈیسن کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر لندن سے رابطہ کریں۔
’ہم دیکھیں گے کہ ہم کیا مدد کرسکتے ہیں۔ ہم نے جانسن کے تمام ڈاکٹروں سے رابطہ کیا ہے‘۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’اپنے بہت اچھے دوست اور اپنی قوم کے بہت اچھے دوست کو نیک خواہشات بھیجنا چاہتے ہیں۔ تمام امریکی ان کی صحت یابی کے لیے دعا کر رہے ہیں‘۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد برطانوی وزیراعظم کو اتوار کے روز مزید ٹیسٹوں کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ بورس جانسن کو مزید ٹیسٹ کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا جا رہا ہے۔
’کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے دس دن بعد بھی اس کی علامات برقرار ہیں‘۔
ڈاؤننگ سٹریٹ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کا ہسپتال میں داخل ہونا ایک احتیاطی اقدام ہے اور وہ بدستور حکومت کے انچار ج ہیں‘۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی لیکن انہوں نے کہا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف کی جانے والی حکومتی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔
ٹوئٹر پیغام میں برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میں اب خود کو قرنطینہ کر رہا ہوں، لیکن میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کورونا کے خلاف کی جاری حکومتی کوششیں کو لیڈ کرتا رہوں گا۔‘
یاد رہے کہ برطانوی شہزادہ چارلس اور وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے ملک میں تین ہفتوں کے لیے دکانیں اور دو سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی لگاتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کررکھا ہے۔