امریکہ میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد مزید 66 لاکھ ورکرز نے بے روزگاروں کے لیے مخصوص مراعات و فوائد کے حصول کے لیے درخواستیں دے دی ہیں۔ جمعرات کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بے روزگاروں کے لیے مخصوص فوائد کے لیے اپلائی کرنے والوں کے اعداد و شمار امریکی تاریخ میں سب سے بلند شرح پر ہیں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے امریکہ میں اموات کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور پورے ملک میں کاروبار لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہو رہے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گذشتہ ہفتے بے روزگاروں کے لیے مخصوص مراعات اور فوائد کے لیے پہلی دفعہ درخواستیں دینے والوں کی تعداد گزرے ہفتے کی نسبت دگنا ہو گئی ہے جن کی تعداد 33 لاکھ تھی۔
لیبر ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق تقریباً ہر ریاست نے بے روزگاری کی وجوہات میں کورونا کا ذکر کیا ہے۔یہ اعداد و شمار ماہرین معیشت کی جانب سے لگائے گئے زیادہ سے تخمینوں بھی زیادہ ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے امریکی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اموات میں اضافے کے ساتھ مزید ریاستیں لاک ڈاؤن کی طرف جا رہی ہیں۔
یہ اعداد و شمار ماہرین معیشت کی جانب سے لگائے گئے زیادہ سے تخمینوں بھی زیادہ ہیں۔
گذشہ سال اسی ہفتے کے اعداد و شمار کے مطابق صرف دو لاکھ گیارہ ہزار افراد نے بے روزگاوں کے لیے مخصوص فوائد کے لیے درخواستیں دی تھیں۔امریکی حکومت نے گذشتہ ہفتے 2.2 ٹریلین ڈالرریلیف پیکیج کی منظوری دی تھی جس میں بے روزگار ہونے والے ورکرز کے لیے بھی بہت سی مراعات شامل ہیں۔
پہلی مرتبہ بے روزگار ہونے والوں میں سب سے زیادہ تعداد پنسلوانیا میں سامنے آئی ہے جہاں تین لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد نے بے روزگاروں کے لیے مخصوص فوائد کے لیے درخواستئں دیں، اوہائیو میں ایک لاکھ 89 ہزار سے زائد، میسا چوسٹس میں ایک لاکھ 41 ہزار سے زائد، ٹیکساس میں ایک لاکھ 39 ہزارسے زائد، اور کیلی فورنیا میں ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد نے بے روزگاروں کے لیے مخصوص مراعات کے لیے اپلائی کیا۔