سکمز کا کارنامہ،خانیار کی خاتون کا تازہ ٹیسٹ منفی!

جموں کشمیر میں کرونا وائرس سے سب سے پہلے متاثر ہونے والی خانیار سرینگر کی خاتون کا تازہ ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ یہ حوصلہ افزا خبر میڈیکل انسٹیچیوٹ کے ذرائع نے دی ہے جہاں مذکورہ خاتون زیرِ علاج ہیں۔ انسٹیچیوٹ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعبہ رابطہ عامہ ثنا کلثوم نے ایک بیان میں کہا ” سرینگر کی خاتون ،جو18 مارچ کو کشمیر کرونا وائرس کی پہلی مریض ہوگئی تھیں، کا اتوار کو شیرِ کشمیر میڈیکل انسٹیچیوٹ میں ٹیسٹ نگیٹیو آیا۔ #گھر میں رہیئے، محفوظ رہیئے“۔
خانیار سرینگر کی مذکورہ خاتون 16مارچ کو عمرہ کرکے لوٹی تھیںاور کئی دن گھر ٹھہرنے کے بعد انہیں اسپتال پہنچایا گیا تھا جہاں انکے نمونوں کی جانچ نے کرونا وائرس کے سرینگر پہنچنے کی خبر کا بم پھوڑا تھا۔خبر ہے،حالانکہ سرکار نے کئی دن بعد اسکی تردید کی ہے،کہ چونکہ مذکورہ ایک اعلیٰ پولس افسر کی ساس ہیں انہیں ہوائی اڈے پر لازمی جانچ کئے بغیر جانے دیا گیا تھا۔کشمیر میں اس مریضہ میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہونے کے بعد سے ہی کشمیر میں لاک ڈاون ہے۔

اس خبر کی وجہ سے سہمے ہوئے لوگوں کو باالعموم اور کرونا کا شکار ہونے والے مریضوں کو نئی زندگی کی امید مل سکتی ہے

میڈیکل انسٹیچیوٹ کے ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ مریضہ ابھی انسٹیچیوٹ میں زیرِ علاج ہیں اور انکے تازہ ٹیسٹ کے منفی آنے کے بعد اب انہیں چودہ دن کیلئے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔مذکورہ ذرائع نے کہا کہ مریضہ کا عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کے راہنما خطوط کے تحت علاج کیا جارہا ہے اور وہ مجموعی طور روبہ صحت ہو رہی ہیں۔
اسوقت جب پوری دنیا میں کرونا وائرس نے تباہی مچائی ہے اور کشمیر میں بھی یہ وبا تیزی سے پھیلنے لگی ہے کشمیر کے پہلے متاثرہ مریض کا ٹھیک ہونا انتہائی حوصلہ افزا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس خبر کی وجہ سے سہمے ہوئے لوگوں کو باالعموم اور کرونا کا شکار ہونے والے مریضوں کو نئی زندگی کی امید مل سکتی ہے اور اس امید کے ساتھ علاج کے مزید کارگر ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

کیا خانیار کی کرونا خاتون واقعی ٹھیک ہوگئی ہیں؟


 

Exit mobile version