لاک ڈاون میں دنیا توبہ نہیں دیکھو کیا کررہی ہے!

اس وقت جب کرونا کی وبا کی وجہ سے دنیا تباہی کے دہانے پر پہنچ کر عملاََ تالہ بند ہو چکی ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہیں کیا آپ جانتے ہیں کہ ”مہذب دنیا“ کے بیشتر لوگ بند گھروں میں کیا کرتے ہوئے وقت گذار رہے ہیں۔حیرانگی کی بات ہے کہ مہلک وبا سے بچنے کیلئے گھروں میں بند لوگوں کی کثیر تعداد انٹرنیٹ پر فحش مواد دیکھتے ہوئے گذار رہی ہے۔
ایچ ٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی ایک بڑی فحش (پورن) ویب سائٹ پورن ہب کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے بعد سے دنیا بھر سے آنے والا اسکا ٹریفک،یعنی اس ویب سائٹ پر آنے والوں کی تعداد، 11.6 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ عام حالات میں جہاں یومیہ 1 ارب 2 کروڑ لوگ اس ویب سائٹ پر آتے ہیں وہیں ٹریفک میں اضافہ ہونے کے بعد یہ تعداد 1 ارب 3 کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
فحش مواد دکھانے والی اس ویب سائٹ نے کرونا سے بدترین متاثر اٹلی ،فرانس اور سپین کیلئے پریمئم کنٹنٹ (وہ مواد جو پیسے کے عوض دکھایا جاتا ہے) مفت دکھانا شروع کیا تو سائٹ پر آںے والوں کی تعداد میں باالترتیب 57 ،38.2 اور 61.3 فیصد ہوتے دیکھا گیا۔ حد تو یہ ہے کہ ویب سائٹ نے کووِڈ19 کے نام سے ایک الگ سیکشن تخلیق کیا ہے جس میں لوگوں کو ماسک پہنے دکھایا گیا ہے۔

مسلمانوں کا ماننا ہے کہ قدرتی قہر زمین پر بے حیائی کے عام ہونے کی وجہ سے آتے ہیں جنکی دوا کئے جانے کے ساتھ ساتھ پروردگار کو راضی کرنے والے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس رپورٹ میں ممالک کی الگ الگ نشاندہی نہیں کی گئی ہے تاہم ایچ ٹی کی اسی رپورٹ میں درج ہے کہ لاک ڈاون ہونے پر بھارت میں بھی لوگوں نے گھریلو ضروریات کے ساتھ ساتھ بعض فحش اشیائ بھی منگائی ہیں۔ ایک آن لائن اسٹور کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی آرڈر لاک ڈاون کی وجہ سے روانہ کئے جانے سے رہ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس نے پوری دنیا میں تباہی مچائی ہے اور چھوت چھات والی اس بیماری سے بچاو کیلئے تقریباََ ایک چوتھائی دنیا عملاََ تالہ بند ہے۔ مسلمان ممالک میں تاہم کرونا سے نجات پانے کیلئے لوگ ایک دوسرے کو توبہ و استغفار کرنے کی نصیحتیں دے رہے ہیں۔ مسلمانوں کا ماننا ہے کہ قدرتی قہر زمین پر بے حیائی کے عام ہونے کی وجہ سے آتے ہیں جنکی دوا کئے جانے کے ساتھ ساتھ پروردگار کو راضی کرنے والے کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

Exit mobile version