اب کُتے نہیں کمپیوٹر ہی سونگھا کریں گے،ہاں!

معروف کمپنی INTEL نے ایک نئی کمپیوٹر چِپ ایجاد کی ہے جس کے ذریعے خطرناک کیمیائی مواد، دھماکا خیز مواد، منشیات اور دیگر غیر قانونی مواد کو سُونگھا جا سکتا ہے۔ یہ چپ عنقریب پولیس کے تربیت یافتہ کتوں کی جگہ لے سکتی ہے جو فی الوقت یہ ذمے داری انجام دیتے ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے اس سلسلے میں انگریزی جریدے Machine Intelligence کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق انٹیل کمپنی کے محققین نے کورنیل یونیورسٹی کے سائنس دانوں کے تعاون سے ایک neuromorphic چِپ تیار کی ہے۔ اس چپ کو Loihi کا نام دیا گیا ہے اور یہ کمپیوٹر سسٹم کو حیاتیاتی عقلوں کے طرح سوچ بچار کرنے کے لیے تیار کر سکتی ہے۔

چپ کے اندر ایسا سرکٹ تیار کیا جو کتے کے دماغ میں موجود سونگھنے کے حواس کے سرکٹ کی عکاسی کرتا ہے

محققین نے چپ کے اندر ایسا سرکٹ تیار کیا جو کتے کے دماغ میں موجود سونگھنے کے حواس کے سرکٹ کی عکاسی کرتا ہے۔ اس چپ کے کام کرنے میں مصنوعی ذہانت کو استعمال کیا گیا ہے۔ یہ مختلف بُوؤں کے درمیان بھی اپنی مطلوبہ بُو کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انٹیل کمپنی نے اس منصوبے کے لیے اُن تحقیقات کے نتائج کو استعمال کیا جن میں سونگھنے کے عمل کے دوران جانوروں کے دماغوں کے کام کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا تھا۔

چپ کو ہسپتالوں میں سینسر مشین کے طور پر یا پاور اسٹیشنوں میں گیس کو موجودگی کے انکشاف کے واسطے استعمال کیا جا سکتا ہے

اس نئی چپ کے ساتھ ایسی روبوٹس تیار کیے جا سکتے ہیں جو ہوائی اڈوں پر کسی بھی خطرناک مواد کی موجودگی کا انکشاف کر سکیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ چپ کو ہسپتالوں میں سینسر مشین کے طور پر یا پاور اسٹیشنوں میں گیس کو موجودگی کے انکشاف کے واسطے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کمپیوٹر چپ Loihi ایک لاکھ تیس ہزار (1.3 لاکھ) مصنوعی نیورون پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ چپ میں 13 کروڑ synapses (عصبی خلیوں کے اتصال) ہیں جو نیورون کے ساتھ سگنلز لے کر جاتے ہیں۔

Exit mobile version