سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے سنیچر کو ریاست کے چار روزہ دورے پر پہنچنے کے فوری بعد وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی جسکے دوران ریاست کی سیاسی و سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر داخلہ نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیر اعظم کے اقتصادی پیکیج کا جائزہ لیا اور اب تک خرچ کی جاچکی رقومات کا حساب مانگا جسکے دوران بتایا گیا کہ اسی ہزار کروڑ روپے کے اس پیکیج میں سے ابھی تک قریب اسی فیصدواگذارکیا جا چکا ہے۔اس دوران محبوبہ مفتی نے راجناتھ سنگھ کے ساتھ پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان طے”ایجنڈا آف ایلائنس“کو یاد دلاتے ہوئے اُنہیں اس معاہدے میں شامل نکات پر عملدرآمد کیلئے کہا ہے۔
راجناتھ سنگھ سنیچر کی صبح سرینگر پہنچے اور ہوائی اڈے پر ان کا استقبال ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ سمیت دیگر کئی وزراءاور پولیس و انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے کیا۔وزیر داخلہ کے ہمراہ داخلہ سیکریٹری راجیو گوبا کے علاوہ وزارت داخلہ کے سینئر افسران پر مشتمل ایک ٹیم بھی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ وزیر داخلہ نے اپنے چارروزہ دورے کا باضابطہ آغا ر سرینگر کے نہرو گیسٹ ہاﺅس میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ وَن ٹو وَن ملاقات سے کیا۔دونوں لیڈروں نے ریاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال اور تعمیر و ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔اس دوران پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے ایجنڈا آف الائنس پر عمل آوری کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
بعد میں وزیر داخلہ کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں وزیر اعظم کے 80ہزار کروڑ روپے کے اُس اقتصادی پیکیج پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا جس کا اعلان نریندر مودی نے سال2015میں ریاست کے دورے کے دوران کیا تھا۔اس میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ ، ریاست کے چیف سیکریٹری بی بی ویاس اور مرکزی وزارت داخلہ کے افسران کے علاوہ مختلف محکموں کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔راجناتھ سنگھ نے میٹنگ کے شرکاءکو بتایا کہ مرکزی سرکار نے پہلے ہی62599کروڑ روپے واگزارکئے ہیں جو وزیر اعظم کے اقتصادی پیکیج کا قریب78فیصد حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پیکیج میں سال2014کے قیامت خیزسیلاب کی زد میں آکر مکمل یا جزوی طور تباہ ہوئے رہائشی مکانات کے مالکان کےلئے مالی معاونت بھی شامل ہے اور1200کروڑ روپے پر مشتمل یہ پروجیکٹ مکمل کیا گیا ہے۔وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ قومی شاہراہ کے چنانی ناشری حصے کی فورلیننگ کا کام781کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ پیکج کے تحت دیگر پروجیکٹوں پر عمل آوری کے کام میں سرعت لائیں جس سے ریاست کے لوگوں کےلئے روزگار کے وسائل پیدا ہونگے۔
راجناتھ سنگھ سرینگر میں قیام کے دوران دن بھر سول سوسائٹی ممبران، تجارتی انجمنوں کے نمائندوں اور کالج طلباءسمیت زندگی کے مختلف طبقہ ہائے فکرسے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرینگے۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ اتوار کو پولیس، فوج، نیم فوجی دستوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں ریاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کی جانکاری حاصل کریں گے۔اس کے علاوہ وہ پولیس، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کے افسران اور اہلکاروں سے بھی ملیں گے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پیر کی صبح جموں روانہ ہونے سے قبل راجناتھ سنگھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ان کا جموں میں زندگی کے مختلف طبقوں سے وابستہ وفود سے ملاقاتوں کا پروگرام ہے جن میں سیاسی پارٹیوں کے علاوہ سول سوسائٹی ممبران، تاجر، مائیگرنٹ پنڈت نمائندے، گوجر اور بکروال بھی شامل ہیں۔جموں میں قیام کے دوران وزیر داخلہ راجوری میں ایک بی ایس ایف کیمپ کا دورہ بھی کریں گے۔