سرینگر// جموں کشمیر اسمبلی میں آج اسوقت ایک دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی کہ جب ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے حزب کمانڈر بُرہان وانی کو ”دہشت گرد“ماننے والوں سے ہاتھ کھڑا کرنے کو کہا مگر بھاجپا ممبروں سمیت کسی نے بھی ہاتھ بلند نہیں کیا۔چناچہ بُممبرانِ اسمبلی کے بُرہان کو ”دہشت گرد“مانے سے اس ”خاموش انکار“کے بعد انجینئر رشید نے بُرہان وانی کو لوگوں کا لاڈلا بتایا اور کہا کہ حزب کمانڈر مارے جانے کے ایک سال بعد بھی لوگوں کے دلوں پر راج کرتے آرہے ہیں۔
یہ بات دور دُنیا تک مانتی ہے کہ بُرہان وانی کشمیریوں کی تحریک کا آئکن بن گئے ہیں اور اُنہیں اُنکے مارے جانے کے بعد بھی لوگ اپنے دل میں بسائے ہوئے ہیں۔
انجینئر رشید نے کہا کہ بُرہان وانی کی شہرت کے لئے یہ کافی ہے کہ اُنکی برسی سے کئی دن قبل سے سرکاری ایجنسیاں افراتفری کی شکار ہیں اور اُنہیں پہلے سے موجود لاکھوں فورسز کے علاوہ زائد از بیس ہزار اہلکار منگا کر تعینات کرنا پڑے ہیں جبکہ انٹرنیٹ کی سہولیات تک بند کردی گئی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ بات دور دُنیا تک مانتی ہے کہ بُرہان وانی کشمیریوں کی تحریک کا آئکن بن گئے ہیں اور اُنہیں اُنکے مارے جانے کے بعد بھی لوگ اپنے دل میں بسائے ہوئے ہیں۔