سرینگر// جموں کشمیر سرکار نے سابق صحافی اور وزیرِ الیٰ محبوبہ مفتی کے میڈیا صلاحکار سہیل بخاری کو کام کرنے کی صلاحیت سے عاری پاکر اُنسے استعفیٰ لے لیا ہے۔ ایک ٹیلی ویژن چینل کے ملازم سہیل بخاری نے سال بھر قبل پی ڈی پی-بی جے پی سرکار میں میڈیا صلاح کار کی نوکری حاصل کی تھی تاہم سرکار نے گزشتہ روز اُنسے استعفیٰ لے لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بخاری کو فوری طور مستعفی ہونے کے لئے کہا گیا تھا اور اُنہوں نے خود کو مجبور پاکر کل اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے فوری طور منظور کرکے اُنکی چھُٹی کردی گئی ہے۔جانکار ذرائع کا کہنا ہے کہ سہیل بخاری کو سرکار نے پروپیگنڈہ کے جس کام پر لگایا ہوا تھا وہ اُنسے نہیں ہو پارہا تھا اور یہی وجہ ہے کہ سرکار اُنہیں ایک ”غیر ضروری بوجھ“کی طرح دیکھنے لگی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ سہیل کو کئی بار اس بارے میں بتایا گیا اور اُنہیں سرکار کی ضروریات کے مطابق کام کرنے کی ہدایات دی گئیں تاہم وہ اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
سہیل بخاری کو ماہانہ اسی ہزار روپے تنخواہ،گاڑی،سرینگر اور جموں میں رہائش اور اس طرح کی منھ میں پانی لانے والی مراعات پر محبوبہ مفتی نے ملازم رکھ لیا تھا تاہم وہ سال بھر سے زیادہ نہ ٹِک پائے ۔
جموں کشمیر سرکار نے ایک سہ رُکنی میڈیا ٹیم بنائی ہوئی ہے جو میڈیا صلاحکار کی قیادت میں کام کرتی ہے جس میں دو ”تجزیہ نگار“بھی شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے”میڈیا صلاح کار کا کام پروپیگنڈہ کرنا اور سرکار کی مثبت شبیہ بنانا ہوتا ہے لیکن سہیل بخاری نے خود کو مختلف اخباروں میں وزیرِ اعلیٰ کی چھپنے والی خبروں کو ٹویٹر اور فیس بُک پر اپ لوڈ کرنے تک محدود کر رکھا تھا حالانکہ بعض اوقات وہ اتنا بھی نہیں کر پاتے تھے“۔بتایا جاتا ہے کہ اپنی بنیادی ذمہ داریوں میں ناکام رہنے کے بعد سہیل بخاری نے مختلف ٹیلی ویژن چینلوں پر آکر سرکار کے گُن گانے سے اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوششیں کیں تاہم وہ خود کو سرکار کا ایک بہتر ترجمان اور ٹیلی ویژن چینلوں کے لئے ایک” مجبوری“ثابت کرنے میں بھی ناکام رہے۔سیول سکریٹریٹ میںذرائع کے مطابق” بخاری نہ ہی وزیرِ اعلیٰ کو کوئی مشورہ دے پائے ہیں اور نہ ہی وہ ضرورت کے مطابق تقاریر تیارکرنے میں کامیاب رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اُنکے اور سرکار کے مابین اختلافات پیدا ہوگئے تھے“۔
سہیل بخاری کو ماہانہ اسی ہزار روپے تنخواہ،گاڑی،سرینگر اور جموں میں رہائش اور اس طرح کی منھ میں پانی لانے والی مراعات پر محبوبہ مفتی نے ملازم رکھ لیا تھا تاہم وہ سال بھر سے زیادہ نہ ٹِک پائے ۔دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ سہیل نے کئی ٹیلی ویژن چینلوں کو ملازمت کے لئے درخواست بھیجدی ہے ۔سہیل بخاری سے اس بارے میں رائے لینے کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکی ہیں ۔