معروف ترین مسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اپنی متنازعہ شرائط کے حوالے سے تیور سخت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ 15 مئی تک شرائط قبول نہیں کرینگے وہ اس ایپلی کیشن کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
ٹیکنالوجی سے متعلق ایک جریدے میں آئی خبر کے مطابق شرائط قبول نہ کرنے والے صارفین کا اکاؤنٹ ’’اِن ایکٹو‘‘ یا ’’غیر فعال‘‘ اکاؤنٹس کی فہرست میں چلا جائے گا اور غیر فعال اکاؤنٹس کو 120 دن کے بعد ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے۔
کئی دنوں تک اس بات پر سوشل میڈیا پر زبردست بحث رہی یہاں تک کہ دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں صارفین واٹس ایپ چھوڑ کر متبادل پلیٹ فارمز پر منتقل ہوگئے
جریدے ٹیک کرنچ کے مطابق کالز اور نوٹیفیکیشنز پھر بھی ’’کچھ عرصے‘‘ تک کام کریں گے لیکن، شاید صرف ’’چند ہفتوں‘‘ کے لیے ہی ایسا ہوتا رہے گا۔
واٹس ایپ نے جنوری میں اس اپڈیٹ کا اعلان کیا تھا تاہم بہت سے صارفین نے اس پر منفی رد عمل دیا تھا۔ ان کا خیال تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ واٹس ایپ اپنی مالک کمپنی فیس بک کے ساتھ شیئر کردہ ڈیٹا کے حجم کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔کئی دنوں تک اس بات پر سوشل میڈیا پر زبردست بحث رہی یہاں تک کہ دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں صارفین واٹس ایپ چھوڑ کر متبادل پلیٹ فارمز پر منتقل ہوگئے۔
واٹس ایپ نے بعد میں وضاحت کی تھی کہ ایسا نہیں ہے اور کہا تھا کہ اپ ڈیٹ کا مقصد کاروباری اداروں کو کی جانے والی ادائیگیاں فعال کرنا تھا۔واٹس ایپ پہلے ہی فیس بُک کے ساتھ کچھ معلومات شیئر کرتا ہے، جیسا کہ ڈیوائس کا آئی پی ایڈریس اور پلیٹ فارم کے ذریعہ کی جانے والی خرید و فروخت لیکن یورپ اور برطانیہ میں ایسا نہیں ہوتا کیونکہ وہاں پرائیویسی کے قوانین مختلف ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے