مرکزی وزارتِ داخلہ کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم جو ان دنوں جموں وکشمیر کے دورے پر ہے نے سُراغ رساں ایجنسی ، پولیس اور فوج کے اعلیٰ آفیسران کے ساتھ سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔معلوم ہوا ہے کہ وزارتِ داخلہ کی ٹیم جمعرات کی سہ پہر دہلی روانہ ہوگی اور وہاں پر وزیرِ داخلہ امِت شاہ کو جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر ایک مفصل رپورٹ فراہم کریں گی۔
اطلاعات کے مطابق وزارتِ داخلہ میں جموں وکشمیر اور لداخ امور کے جوائنٹ سیکریٹری پرشانت لوکھنڈے نے جموں میں پولیس ، فوج اور سُراغ رساں ایجنسیوں کے سینئر آفیسران کے ساتھ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزارتِ داخلہ کی یہ ٹیم منگل کے روز جموں وکشمیر کے تین روزہ دورے پر پہنچی اور فوری طورپر سیول سیکریٹریٹ میں کئی میٹنگیں کیں۔ذرائع نے بتایا کہ ٹیم نے جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال ، ترقیاتی پروجیکٹوں کی عمل آوری اور کشمیری پنڈتوں کے معاملے پر انتظامیہ کے سینئر آفیسران کے ساتھ ملاقات کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل دیر شام اعلیٰ سطحی ٹیم نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ بھی ایک گھنٹے تک جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے کامیاب آپریشنز کے بارے میں ٹیم کو جانکاری فراہم کی گئی۔
مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں فوج کی جگہ سی آر پی ایف کی تعیناتی عمل میں لانے پر بھی غور و غوض کر رہی ہے اور ٹیم نے اس حوالے سے بھی میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی وزیرِ داخلہ امِت شاہ کی ہدایت پر ہی اعلیٰ سطحی ٹیم جموں وکشمیر کے دورے پر ہے تاکہ سیکورٹی صورتحال کے بارے میں ایک مفصل رپورٹ تیار کی جاسکے۔ذرائع کے مطابق جموں وکشمیر میں ہاتھ میں لئے گئے پروجیکٹوں کی عمل آوری کے بارے میں بھی ٹیم نے آفیسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ وزارتِ داخلہ کی ٹیم نے پاور پروجیکٹوں ، نئے سیاحتی مقامات کو نقشے پر لانے ، انسدادِ تجاوزات مہم اور پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے بھی سینئر آفیسران کے ساتھ گفت وشنید کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اعلیٰ سطحی ٹیم نے ٹارگیٹ کِلنگ کو روکنے کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اُٹھائے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی سینئر آفیسران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ داخلہ کی ٹیم کو بتایا گیا کہ وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کا گراف کافی نیچے آیا ہے جبکہ ملی ٹینٹ تنظیموں میں حوصلہ شکنی پائی جارہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں فوج کی جگہ سی آر پی ایف کی تعیناتی عمل میں لانے پر بھی غور و غوض کر رہی ہے اور ٹیم نے اس حوالے سے بھی میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا۔مرکزی وزارتِ داخلہ کی ٹیم نے بدھوار کو بھی جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال اور دیگر اہم معاملات پر سینئر آفیسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ذرائع نے بتایا کہ ٹیم ایک مفصل رپورٹ تیار کرکے اُس کو وزیرِ داخلہ امِت شاہ کو سونپی گی۔
وزارتِ داخلہ کی ٹیم جمعرات کے روز تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد دہلی روانہ ہونگے۔معلوم ہوا ہے کہ وزارتِ داخلہ کے سینئر آفیسران کا جموں وکشمیر کا دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جبکہ مرکزی حکومت یوٹی کے رہائشی علاقوں میں فوج کو ہٹانے پر غور وغوض کر رہی ہے۔