سرینگر// فٹبالر سے جنگجو بنکر محض چند دنوں میں شہرت حاصل کرنے کے ساتھ ہی ہتھیار پھینک کر سرنڈر کر چکے جنوبی کشمیر کے ایک نوجوان ماجد خان کو فوج نے اپنے اخراجات پر اعلیٰ تعلیم کیلئے بیرون ریاست بھیجدیا ہے تاہم یہ سب چُپ چاپ اور رازدارانہ انداز میں کیا گیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ قصبہ کے رہائشی بیس سالہ ماجد خان گذشتہ ماہ گھر سے اچانک غائب ہوگئے تھے اور پھر انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں کے ذرئعہ ہتھیار اٹھاکر جنگجو بننے کا اعلان کیا تھا۔جنگجو بننے کے چند ہی دن بعد جنوبی کشمیر میں ہی تین جنگجوو¿ں کے مارے جانے پر ماجد خان بندوق تھامے ایک ساتھی جنگجو کی نماز جنازہ میں نمودار ہوئے اور انہوں نے اپنے ساتھی کو ”گن سیلوٹ دیدیا“۔تاہم اسکے بعد ہی انکے والدین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں کا ہی سہارا لیکر خان سے گھر لوٹ آنے کی گذارش کی اور پھر ماجد خان اسی سنسنی خیز انداز میں فوج کے سامنے سرنڈر کر گئے کہ جس سنسنی خیز انداز میں انہوں نے جنگجو بننے کا فیصلہ لیا تھا۔فوج اور پولس نے ماجد خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے انکے خلاف کوئی معاملہ درج نہ کرنے کے اعلان کے ساتھ کہا تھا کہ انہیں معمول کی زندگی گذارنے کا موقعہ دیا جائے گا۔وہ تاہم گھر نہیں لوٹے تھے بلکہ انہیں کسی نامعلوم مقام پر فوج کی تحویل میں رکھا گیا تھا اگرچہ انکے والدین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کے ساتھ ایک فوجی کیمپ کے اندر ملاقات کی ہے۔
ماجد اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتے تھے اور فوج نے اس مقصد کےلئے انہیں ریاست سے باہر بھیجنے میں مدد کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماجد نے اب پڑھائی لکھائی دوبارہ شروع کردی ہے ۔
ایک غیر کشمیری اخبار نے تاہم انکشاف کیا ہے کہ ماجد خان کو فوج نے اپنے اخراجات پر بیرون ریاست اعلیٰ تعلیم کیلئے روانہ کردیا ہے اور یہ منصوبہ خان گھرانے کے ساتھ صلح مشورے کے بعد ہی کیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ ماجد اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتے تھے اور فوج نے اس مقصد کےلئے انہیں ریاست سے باہر بھیجنے میں مدد کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماجد نے اب پڑھائی لکھائی دوبارہ شروع کردی ہے ۔تاہم اس جگہ کا نام ظاہر نہیں کیا جارہاہے کہ جہاں ماجد کو مزید تعلیم کےلئے بھیجا گیا ہے۔اس ضمن میں فوج کے ایک نا معلوم نے بتایاہے”ہم ایک ایسے نوجوان کی زندگی کو خطرے میںنہیں ڈالنا چاہتے جس نے گھر لوٹ آنے کا جرا¿تمندانہ فیصلہ کیا ہے“۔ماجد خان نے جنگجو بننے سے قبل دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات اچھے نمبرات کے ساتھ پاس کئے تھے اور وہ کامرس کے مضمون میں گریجویشن مکمل کرنے کو تھے۔
ماجد خان کے سرنڈر کے بعد جنوبی کشمیر میں کئی جنگجووں کے والدین نے سماجی رابطے کے ذرئعے اپنے بچوں سے لوٹ آنے کی اپیل کی تھی جس سے متاثر ہوکر ایک اور نوجوان نے بندوق چھوڑ دی تھی۔مذکورہ کو تاہم ماجد خان کے مقابلے میں شہرت نہ ملی اور نہ ہی یہ معلوم ہوسکا ہے کہ اُن کیلئے فوج یا پولس نے کیا انتظام کیا ہے۔واضح رہے فوج ،پولس اور سی آر پی ایف نے سبھی مقامی جنگجووں کو ماجدد خان کی تقلید میں سرنڈر کرنے کیلئے کہا ہے اور انہیں ”بہتر زندگی“کیلئے بھرپور تعاون کا وعدہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ماجد خان کی جنگجوئیت کا ڈرامائی اختتام!
ایک نظر ادھر بھی